حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
دو قابل غور اہم نکات ۱ ـ عاشورا کے دن کو بابرکت دن کا نام کیوں دیا گیا ؟

دو قابل غور اہم نکات

۱ ـ عاشورا کے دن کو بابرکت دن کا نام کیوں دیا گیا ؟

شیخ صدوق رحمہ اللہ نے اپنی سند سے عبد اللہ بن فضل سے روایت کی ہے اور کہا ہے : میں نے امام صادق علیہ السلام کی خدمت میں عرض کی : عامہ عاشورا کے دن کو برکت کا دن کیوں کہتے ہیں ؟

امام صادق علیہ السلام گریہ کرنے لگے اور پھر فرمایا : جب امام حسین علیہ السلام شہید ہوئے تو لوگ شام میں یزید کا تقرب حاصل کرنا چاہتے تھے ، لہذا وہ اس کے لئے اخبار و روایات گھڑ کر اس سے انعام و اکرام دریافت کرتے تھے ۔ اس دن کی برکت کے بارے میں جو بھی اخبار و روایات ہیں ، وہ انہوں نے یزید کے لئے گھڑی تھی تا کہ لوگ اس دن گریہ و عزا اور غم و حزن کو چھوڑ کر خوشی منائیں ، خدا ہمارے اور ان کے درمیان فیصلہ کرے گا ۔ [1] 

 


[1] ۔ بحار الأنوار: 10۱/۱۰۴ ح6، علل الشرائع: 226.

    ملاحظہ کریں : 727
    آج کے وزٹر : 21395
    کل کے وزٹر : 132510
    تمام وزٹر کی تعداد : 138399836
    تمام وزٹر کی تعداد : 95056225