امام صادق علیه السلام : اگر من زمان او (حضرت مهدی علیه السلام ) را درک کنم ، در تمام زندگی و حیاتم به او خدمت می کنم.
حضرت امام رضا عليه السلام کی زیارت (دحو الأرض)

(۲۵ ذى القعده) کے پچیسویں دن (دحو الأرض) حضرت امام رضا عليه السلام کی زیارت

**********************************************

ذى القعده کے پچیسویں دن (دحو الأرض)

حضرت امام رضا عليه السلام کی زیارت

مرحوم میر داماد رسالہ ''اربعة ایّام'' میں لکھتے ہیں:

اس دن مولانا امام الوری و منار الہدی ابی الحسن علی بن موسی الرضا علیہ السلام کی زیارت افضل مستحب اعمال اور مستحب موکدہ میں سے ہے۔

اسی طرح یکم رجب کو بھی آنحضرت  کی زیارت کی بہت تاکید ہوئی ہے۔ابو جعفر بن بابویہ شیخ صدوق   کتاب''من لا یحضرہ الفقیة ''میں روایت کرتے ہیں کہ حضرت نوح کا سفینہ یکم رجب کو ہی ''جودی'' پر مستقر ہوا تھا۔یہ جلیل القدر اور عظیم دنوں میں سے ہے۔لیکن یہ ایّام اربعہ میں سے نہیں ہے۔

کچھ اصحاب  نوح علیہ السلام کے سفینہ کے مستقر ہونے کا دن  پچیس ذی قعدہ ہے کہ جو ایّام اربعہ میں سے ہے اور روز دحو الارض ہے۔

اس دن دورسے زیارت کرنے والے(جو مشہد مقدس میں نہ ہوں) کا وظیفہ یہ ہے کہ غسل دحو الارض کے بعد غسل زیارت کرے اور اردو میں یوں نیّت کرے:دحو الارض کے دن دور سے حضرت امام رضا علیہ السلام کی زیارت کا غسل کرتا ہوں،سنت قربة الی اللہ۔

عربی میں یوں نیت کرے:   «أغتسل غُسل زيارة أبي الحسن الرضا عليه السلام عن البُعد في يوم دَحوالأرض لنَدْبه قُربة إلى اللَّه».

  اگر کسی معصوم علیہم السلام کے حرم میں ہو اور ان کے قبّہ کے نیچے حضرت امام رضا علیہ السلام کی زیارت کرنا چاہے تو نماز زیارت پر زیارت کو مقدم کرے ۔اگر کسی معصوم کا کوئی حرم نہ ہو تو صحرا میں باہر نکلے یا گھر کی چھت پر جائے یا آسمان تلے کسی اونچی جگہ جائے کہ جس کی کوئی چھت نہ ہو  اور زیارت سے پہلے نماز زیارت بجا لائے۔پہلے دو رکعت نماز زیارت پڑھے۔ افضل یہ ہے کہ چھ رکعت نماز زیارت بجا لائے  یا چار رکعت نماز ایک سلام کے ساتھ بجا لائے۔

اردو میں اس کی نیت یوں کرے:دحو الارض کے دن دور سے حضرت امام رضا علیہ السلام کی نماز  بجا لاتا ہوں قربة الی اللہ۔

عربی میں یوں نیت کرے: «اُصلّى صلاة زيارة مولاي الرضا عليه السلام عن البُعد في يوم دحو الأرض ‏لندبها قربة إلى اللَّه».

نماز سے فارغ ہونے کے بعد تسبیح حضرت فاطمہ زہراء علیہا السلام بجا لائے ۔سر سجدے میں رکھے اور ناک اور پیشانی کو تربت امام حسین علیہ السلام پر رکھے اور کہے:

أَللَّهُمَّ اِنَّ هاتَيْنِ الرَّكْعَتيْنِ، هَدِيَّةٌ مِنّي إِلى رُوحِ سَيِّدي وَإِمامي عَبْدِكَ ‏وَوَلِيِّكَ، أَبِي الْحَسَنِ عَلِيِّ بْنِ مُوسَى الرِّضا...(1).

پروردگارا!یہ دو رکعت نماز میری طرف سے میرے سرور و سردار اور میرے امام کی پاک روح کے لئے ہدیہ ہیں ، جو تیرا عبد اور تیرا  ولی علی بن موسی الرضا ہیں... .

پھر سجدہ سے سر اٹھا ئیں اور زیارت کے لئے اٹھیں اور مشہد مقدس کی جانب کھڑے ہو کر اردو میں زیارت کی نیت یوں کریں:حو الارض کے دن دور سے  اپنے اور اپنے ماں باپ اور تمام مؤمنین و مؤمنات کی طرف سے حضرت امام رضا علیہ السلام کی زیارت کرتا ہوں سنت قربة الی اللہ۔

عربی میں یوں نیت کرے: «أزور سيّدي ومولاي وإمامي أبا الحسن عليّ بن موسى الرضا عليه السلام عن ‏البُعد في مقامي هذا عنّي وعن والديّ، وعن جميع المؤمنين والمؤمنات، لنَدبها قربة إلى اللَّه».

پھر مرحوم میر داماد نے زیارت جوادیّہ نقل کی ہے کہ جسے ہم حضرت امام رضا علیہ السلام کی زیارات کے باب میں ذکر کریں گے   (2)


 1) ہم یہ دعا «ساتویں باب: مستحب نمازوں کے بعد کی دعائیں ص 198» میں ذکر کریں گے۔

2) أربعة أيّام: 53۔

 

منبع: صحيفه رضويه ص 276

 

 

بازدید : 1188
بازديد امروز : 19046
بازديد ديروز : 116876
بازديد کل : 134093351
بازديد کل : 92726961