امام صادق علیه السلام : اگر من زمان او (حضرت مهدی علیه السلام ) را درک کنم ، در تمام زندگی و حیاتم به او خدمت می کنم.
عقل پر نفس کا غلبہ

عقل پر نفس کا غلبہ

قوت نفس اس قدر قوی و سرکش ہے کہ جو انسان کے فطری مسائل کو بھی تبدیل کر سکتا ہے اور اسے اپنے عزیز ترین اور قریبی ترین فرد کو قتل کرنے  کے لئے آمادہ کر سکتا ہے ۔ حالانکہ قرابتداروں سے محبت انسان کی فطرت وطبیعت میں شامل ہے ۔ لیکن نفس ان کی محبت کو دل سے نکال کر اس کی جگہ بغض و عداوت ڈال سکتا ہے قابیل وہ پہلا فرد ہے کہ جس سے یہ جنایت سرزد ہوئی اس بارے میں خداوند متعال فرماتا ہے ۔

'' فَطَوَّعَت لَہ نَفسَہ قَتلَ اَخِیہ فَقَتَلَہ فَاَ صبَحَ مِن الخَاسِرِینَ''([1])

پھر اس کے نفس نے اسے بھائی کے قتل پر آمادہ کیا اور اس نے قتل کردیا اور وہ خسارہ والوں میں شامل ہوگیا ۔

اس بناء پر نفس نہ صرف انسان کی صفات کو تغییر دے سکتا ہے بلکہ وسوسہ کہ ذریعہ انسان کے فطری مسائل کو بھی بدل سکتا ہے ۔ جس طرح قابیل نے اپنے دل میں ہابیل کی محبت کے بجائے اس کے لئے بغض و عداوت اور دشمنی کو جگہ دی اور اسے قتل کر کے اس کے خون سے اپنے ہاتھوں کو رنگین کیا۔ایسے موارد میں نفس عقل پرحکومت کرتا ہے ۔ کیونکہ کبھی نفس اتنا قوی ہوتا ہے کہ عقل اپنی تمام تر توانائی و طاقت کے باوجود ارشاد اور راہنمائی سے قاصر ہوتی ہے۔

حضرت امیرالمومنین (ع)  فرماتے  ہیں :

'' وَکَم مِن عَقل ٍاَسِیر تَحتَ ہَویٰ اَمِیرٍ''([2])

عقل کا نفس کے تابع اور نفس کا حاکم ہونا بہت زیادہ ہے ۔

بہت سے افراد بہت زیادہ عقلی قوت سے آراستہ ہوتے ہیں اور ذاتاً اعلیٰ اہداف تک پہنچنے کے لئے آمادہ و تیار ہوتے ہیں ۔ لیکن وہ نہ صرف اس پر ارزش معنوی سرمایہ سے استفادہ کرتے ہیں بلکہ نفس امّارہ کی پیروی سے عقل کو نفس کے تابع کرتے ہیں اور عقل کی ارشاد وراہنمائی کی قدرت کو نابود کردیتے ہیں ،اسی بناء پر اپنے نفس کا علاج کریں اور عقل کو اس کی اسارت سے نجات دیں ۔

 


.[1] سورہ مائدہ آیت30:

[2] ۔ نہج البلاغہ کلمات قصار: ٢٠٢

 

 

 

    بازدید : 7482
    بازديد امروز : 0
    بازديد ديروز : 99650
    بازديد کل : 133214426
    بازديد کل : 92215397