Imam Shadiq As: seandainya Zaman itu aku alami maka seluruh hari dalam hidupku akan berkhidmat kepadanya (Imam Mahdi As
١۔ مودّت پیدا کرنا

١۔ مودّت پیدا کرنا

اہلبیت علیھم السلام سے محبت و دوستی اتنی گہری ہونی چاہئے جو آپ کے وجودمیں گھر کر چکی ہواور آپ کے روم روم میں سرایت کر چکی ہے جو آپ کا ان بزرگوں سے نزدیک ہونے کا وسیلہ بنے۔

امیر المومنین حضرت علی علیہ السلام فرماتے ہیں:

''اَلْمَوَدَّةُ قَرٰابَة مُسْتَفٰادَة''([1])

موّدت، ایسی محبت ہے جس سے تقرّب حاصل ہوتاہے۔

یعنی محبت میں اس قدر اضافہ ہونا چاہئے جو آپ کو محبوب سے نزدیک کر دے ۔اگر محبت اس حد تک بڑھ جائے تو اسے ''مودت ''کہتے ہیں۔اس بناء پر مودت وہی محبت ہے جس میں افزائش اور اضافہ ہو چکا ہو اور جو روحانی قرب کا باعث ہو۔

اہلبیت اطہار علیھم السلام سے ایسی محبت ہر کسی کی ذمہ داری ہے۔ ہمیں محمد و آل محمد علیھم السلام سے اس قدر محبت ہونی چاہئے جو اہلبیت علیھم السلام سے تقرب کا وسیلہ ہو۔

خدا وند کریم کا قرآن مید میں ارشاد ہے:

(قُل لَّا أَسْأَلُکُمْ عَلَیْہِ أَجْراً ِلَّا الْمَوَدَّةَ فِی الْقُرْبَی)([2])

 آپ کہہ دیجئے کہ میں تم سے اس تبلیغ رسالت کا کوئی اجر نہیں چاہتا علاوہ اس کے کہ میرے اقربا سے محبت کرو ۔

اس آیت کے مطابق ہر انسانپر واجب ہے کہ اہلبیت عصمت و طہارت علیھم السلام سے اس طرح سے محبت کرے جو ان ہستیوں سے معنوی و روحانی قرب کا باعث ہو۔یہ سب انسانوں کی ایک بنیادی اور عمومی ذمہ داری ہے۔

 


[1]۔ بحار الانوار:ج۷۴ص۱٦۵

[2]۔ سورۂ شوریٰ،آیت :٢٣

 

    Mengunjungi : 2110
    Pengunjung hari ini : 209982
    Total Pengunjung : 301136
    Total Pengunjung : 148138399
    Total Pengunjung : 101427628