امام صادق عليه السلام : جيڪڏهن مان هن کي ڏسان ته (امام مهدي عليه السلام) ان جي پوري زندگي خدمت ڪيان هان.
واقعہ پیش آنے کے وقت کے حالات

واقعہ پیش آنے کے وقت کے حالات

جب یہ واقعہ پیش آیا تو ان میں کچھ چیزیں مشترک تھیں :

 ۱- ان سب نے تین نقاب پوش جوانوں کو دیکھا ، جنہوں  نے ان پر حملہ کیا ۔

۲- ان خواتین  کے سر پر پہلے وارد ہی سے وہ انہیں بے ہوش کر دیتے تھے اور پھر انہیں دور لے جا کر پھینک دیتے تھے ۔

۳- اگرچہ ان کے سروں پر لگنے والی چوٹیں تقریباً گہری تھیں، لیکن انہیں کوئی جانی نقصان نہیں پہنچا۔

 ۴- ان سب نے بتایا کہ جب وہ نوجوان ہمارے پاس آئے تو ان میں سے کسی نے کوئی بات نہیں کی اور ان میں سے کسی نے بھی ان نوجوانوں کی آواز بھی نہیں سنی تھی ۔ 

۵ - ان سب نے یہ بتایا ہے کہ جب ان جوانوں نے انہیں چھوا اور انہیں اٹھایا تو ان کا ہاتھ اور بدن اس قدر لطیف تھا کہ ہمیں اپنے جسم پر کوئی دباؤ محسوس نہیں ہو رہا تھا ۔

۶- اگرچہ وہ خواتین بھی جوان تھیں اور ان جوانوں کی طرف سے ان کے لئے سب سے زیادہ بے عفتی کا احتمال دیا جاتا ہے لیکن اس کے باوجود ان میں سے کسی نے عفت کے منافی کوئی کام انجام نہیں دیا ۔

اس استاد کا یہ خیال تھا کہ ان دلائل سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ اس واقعہ کو ارواح یا جنّات نے انجام دیا ہے جو ظاہری شکل میں آئے تھے ۔

اس حادثے کے بعد ان کے ساتھ پیش آنے والے واقعات یہ تھے :

    دورو ڪريو : 372
    اج جا مهمان : 143923
    ڪالھ جا مهمان : 286971
    ڪل مهمان : 148579890
    ڪل مهمان : 101936386