امام صادق علیه السلام : اگر من زمان او (حضرت مهدی علیه السلام ) را درک کنم ، در تمام زندگی و حیاتم به او خدمت می کنم.
(3) خالد کی موت پر خاندان عمر کا گریہ

(3)

خالد کی موت پر خاندان عمر کا گریہ

عمر نے خالد بن وليد کو رُها، حرّان، رَقَّه، تَلّ مَوْزَن (364) اور آمِد کی فرمانروائی دی، وہ ایک سال تک وہاں رہا اور پھر مستعفی ہو گیا، اس کا استعفیٰ قبول کر لیا گیا اور خالد مدینہ آ گیا اور چند دن تک وہاں قیام پذیر رہا اور پھر خالد مدینہ میں ہی ہلاک ہو گیا.

واقدى کے بقول خالد بن وليد نے حمص میں وفات پائی اور اس نے عمر کو وصیت کی اور جب اس کی موت کی خبر عمر تک پہنچی تو حفصه اور عمر کے خاندان نے اس پر گریہ کیا، انہوں نے اس پر بہت زیادہ گریہ کیا۔ پس عمر نے کہا: ان عورتوں پر لازم ہے کہ یہ ابوسلیمان پر گریہ کریں اور اس کی موت پر نالہ و بکاء کریں. (365)

اگر خالد بن ولید کے لئے رونا اور گریہ کرنا ضروری ہے تو پھر اہلبیت پیغمبر صلی الله علیه وآله وسلم کے لئے گریہ و عزاداری کرنے کو کیوں پسندیدہ شمار نہیں کرتے؟!!


364) رأٔس عين اور سروج کے درمیان ایک شہر ہے۔ اس شہر اور رأس عين کے درمیان تقریباً دس میل کا فاصلہ ہے (مراصد الإطّلاع).

365) تاريخ يعقوبى: 46/2.

 

منبع: غیر مطبوع ذاتی نوشتہ جات: ص 956  

 

بازدید : 866
بازديد امروز : 37703
بازديد ديروز : 296909
بازديد کل : 148961154
بازديد کل : 102546156