الإمام الصادق علیه السلام : لو أدرکته لخدمته أیّام حیاتی.
الغدير کی اشاعت کے لئے کاغذ لینا

الغدير کی اشاعت کے لئے کاغذ لینا

محقق طباطبائی نقل کرتے ہیں : جنگ کے بعد کاغذ ٹوکن پر دیا جاتا تھا اور کاغذ کا حصول بہت مشکل تھا ۔ انہوں نے فرمایا : «میں کاغذ کے حصول کے لئے بغداد گیا اور میں نے مرحوم شیخ محمد رضا مظفر سے ملاقات کی ، انہوں نے مجھ سے کہا : کیسے آنا ہوا ؟ میں نے کہا : میں کاغذ لینے کے لئے آیا ہوں ۔ انہوں نے کہا:آپ کو کتنے کاغذ چاہئیں؟ میں نے کہا: مجھے کاغذ کے تین سو بنڈل چاہئیں۔ انہوں نے کہا: مجھے ’’السقیفہ‘‘ کی اشاعت کے لئے کاغذ کے پندرہ بنڈل چاہئیں،  لیکن اپنے تمام تر تعلقات اور رابطوں کے باوجود  مجھے ایک مہینے سے ’’السقیفہ‘‘ شائع کرنے کے لئے کاغذ کے پندرہ بنڈل بھی نہیں ملے !»

مرحوم علاّمه امینی نے  فرمایا: «میں کل (متعلقہ ادارہ میں) جاؤں گا ، ہمارے آقا و مولا ہیں »۔

انہوں نے فرمایا : میں متعلقہ ادارے میں گیا تو وہاں کے سربراہ نے مجھ سے پوچھا : آپ کو کتنے کاغذ چاہئیں ؟ میں نے کہا : تین سو بنڈل ۔

اس نے کہا : کیا آپ  کو یہاں چاہئیں یا نجف پہنچا دیں ؟

میں نے کہا : اگر آپ نجف پہنچا دیں تو زیادہ بہتر ہے ۔ میں نے انہیں چاپ خانے کا پتہ بتایا اور پیسے ادا کرنے کے بعد باہر آ گیا ۔ اس کے بعد ان صاحب پر اعتراض ہوا کہ آپ نے ایک ساتھ تین سو بنڈل کیسے دے دیئے ؟ اس نے کہا کہ جب وہ میرے سامنے آئے تو مجھ پر ایک ایسی کیفیت طاری ہو گئی تھی کہ وہ مجھ سے جتنے کاغذ بھی مانگتے ، میں انہیں دے دیتا، لیکن  انہوں  نے مجھ سے صرف تین سو بنڈل مانگے تو میں نے انہیں دے دیئے ۔[1]

 


[1] ۔ كتاب امين شريعت: ۲۶۷.

زيارة : 315
اليوم : 250822
الامس : 286971
مجموع الکل للزائرین : 148793649
مجموع الکل للزائرین : 102257083