امام صادق علیه السلام : اگر من زمان او (حضرت مهدی علیه السلام ) را درک کنم ، در تمام زندگی و حیاتم به او خدمت می کنم.
مرحوم شیخ انصاری کا منظم پروگرام

مرحوم شیخ انصاری کا منظم پروگرام

مرحوم شیخ  کی سیرت  میں سے یہ تھا کہ ان کی ماں ایک عبادت گزار خاتون تھیں جنہوں نے مرتے دم تک نماز شب تر ک نہیں کی ، مرحوم شیخ اپنی ماں کے لئے تہجد کے لوازم  و سائل خود انجام دیتے تھے حتی کہ ضرورت کے وقت ان کے لئے وضو کا پانی بھی گرم کر تے ، کیو نکہ ان کی والدہ اپنی عمر کے آخری ایام میں نابینا ہو گئیں تھیں ، لہذا شیخ انصاری انہیں مصلاّ پر کھڑا کرنے کے بعد خود نوافل شب میں مشغول ہوجاتے ۔

مرحوم شیخ کی ایک یہ عادت تھی کہ وہ تدریس سے واپس آنے کے بعد سب سے پہلے اپنی ماں کے پاس جاتے اور ان کا دل جیتنے کے لئے ان سے گفتگو کرتے اور لوگوں کی طرز زندگی اور حکایات کے بارے میں پوچھتے ،مزاح کرتے اور اپنی والدہ کو ہنساتے اور پھر عبادت ومطالعہ کے کمرے میں چلے جاتے ایک دن شیخ نے اپنی ماں سے کہا : آپ کو یاد ہے کہ جب میں مقدمات میں مشغول تھا اور آپ مجھے گھر کے کاموں کے لئے بھیجتی تھیں اور میں درس و مباحثہ کے بعد انہیں انجام دیتا تھا آپ ناراض ہو کر کہتی تھیں کہ میرا فر زند نہیں ہے اور اب تمہارا بھی فرزند نہیں ہے ؟ ماں نے مزاح میں کہا ہاں ! اب بھی کیو نکہ تم اس وقت گھر کی ضروریات کو پو را نہیں کرتے تھے اور اب تم اس اعلیٰ مقام پر فائز ہو لیکن تم وجو ہات شرعیہ میں صرف جوئی اور ا  حتیاط سے مجھے تحت تاثیر قرار دیتے ہو ۔

ایک روز ان کی ماں نے شیخ پر اعتراض کیا اور کہا ! اطراف کے شیعہ تمہارے پاس اتنی زیادہ مقدار میں وجو ہات شرعیہ لاتے ہیں تم اپنے بھائی منصور سے کچھ رعایت کیوں نہیں کرتے اور اسے لازم مخارج کیوں نہیں دیتے ۔

مرحوم شیخ نے فوراً اس کمرے کی چابی ماں کو دی کہ جس میں وجوہات شرعیہ رکھی تھی ، اور کہا آپ جتنا مناسب سمجھتی ہیں اپنے فرزند کو دے دیں ، لیکن روز قیامت آپ خود اس کا جواب دیں ۔

کیو نکہ وہ ایک صالحہ و عابدہ خاتون تھی ، انہوں نے یہ کام نہیں کیا اور کہا کہ میں کبھی بھی اپنے بیٹے کی چند دن کی  فلاح کے لئے قیامت میں اپنے کو گرفتار و مبتلا نہیں کر وا نا چاہتی ۔

شیخ کی والدہ  ٩ ٧ ١٢  قمری کو نجف اشرف میں اس دنیا سے کو چ کر گئیں ۔ ان کی موت نے شیخ کی زندگی پر بہت گہرا صدمہ واثر چھوڑا ، یہاں تک کہ ان کے بعض اصحاب نے اعتراض کیا شیخ نے ان کے جواب میں فرمایا : میں اپنی ماں کی موت پر نہیں روتا ، بلکہ اس لئے روتا ہوں کہ ان کی وجہ سے مجھ پر سے بہت سی بلائیں اورمصیبتیں رفع ہو جاتی تھی ۔ خدا ان کے وجود کی وجہ سے مجھ پر رحم فرما تا تھا ۔

مرحوم شیخ انصاری اپنے منشور اور آئین میں اس حد تک احتیاط کرتے کہ ان کے استاد مرحوم  صاحب جواہر انہیں کثرت احتیاط سے منع فرماتے ۔

صاحب جواہر نے اپنی زندگی کے آخری ایام میں حکم دیا کہ ایک ایسی مجلس کا اہتمام و انعقاد کیا جائے کہ جس میں نجف اشرف کے تمام جید علما شرکت کریں مجلس منعقد کی گئی لیکن ان میں شیخ انصاری موجود نہیں تھے ۔

صاحب جواہر نے فرمایا کہ شیخ انصا ری کو بھی حاضر کریں تلاش کرنے کے بعد دیکھا گیا کہ شیخ انصاری حرم میں یا صحن مبارک میں روبہ قبلہ کھڑے ہو کر صاحب جواہر کی شفا یابی کے لئے دعا گو  تھے شیخ کی دعا کے بعد انہیں مجلس میں لے جا یا گیا ۔ صاحب جواہر نے شیخ کو اپنی بالین پر بیٹھا یا اور ان کا ہاتھ پکڑ کر  ا پنے دل پر رکھا اور کہا : '' الآن طاب لیی الموت '' اب موت میرے لئے گوارا ہو گئی ہے اور حاضرین سے کہا کہ : '' ھذا مرجعکم من بعدی '' یہ میرے بعد تمہارے مرجع ہیں ۔ اور شیخ سے فرمایا: '' قلل من احتیاطک ، فان الشریعة سھلة '' یعنی اپنی احتیاط کو کم کرو . کیو نکہ اسلام آسان  دین ہے ۔

صاحب جواہر کا یہ عمل اس لئے تھا کہ شیخ کی شہرت اور زیادہ ہو جائے ور نہ مقام مرجعیت کے لئے یہ لازم نہیں کہ پہلے ولا مرجع کسی کو تعیین کرے . حالانکہ صاحب جواہر نے انہیں کمتر احتیاط کرنے کی سفارش کی مگر مرحوم شیخ اپنی احتیاطات پر عمل کرتے . چالیس میلین شیعوں کی طرف سے آنے والی وجوہات شرعیہ کے با وجود فقیرا نہ زندگی گزارتے حتی کہ اگر انہیں کوئی تخفہ یا ہدیہ کے عنوان سے کوئی مال دیتے تو وہ اس مال کو طلاب و ضرورت مندان میں تقسیم کر دیتے ۔ ان میں سے کچھ مال مشہد کے راستے ترکمانیوں کے ہاتھوں اسیر ہونے والے زواروں کی رہائی کے لئے بھیجتے ۔

مرحوم شیخ نے اپنے عبادی  پروگرام کو سن بلوغ سے آخر عمر تک بر قرار رکھا فرائض اور نوافل شب وروز ، ادعیہ اور تعقیبات کے علا وہ ہر روز ایک جزء قرآ ن ،نماز جعفر طیار ، زیارت جامعہ اور زیارت عاشورہ پڑھتے یہ شیعہ  مکتب کے ایک درخشان چہرے کے عملیپروگرام کا ایک حصہ تھا ۔

ہمارے مکتب کی تاریخ میں ایسے بہت سے نمونے ملیں گے بزرگان کی زندگی کے بارے میں پڑھ کر ان کی زندگی کے آئین  سے آشنائی حاصل کریں ۔

 

 

    بازدید : 7479
    بازديد امروز : 8443
    بازديد ديروز : 52396
    بازديد کل : 133642300
    بازديد کل : 92481769