امام صادق علیه السلام : اگر من زمان او (حضرت مهدی علیه السلام ) را درک کنم ، در تمام زندگی و حیاتم به او خدمت می کنم.
بہترین فکر ''انتظار'' میں پوشیدہ ہے

بہترین فکر ''انتظار'' میں پوشیدہ ہے

جی ہاں !اب سب دانشور تسلیم کرتے ہیں کہ انسان کی زندگی میں غور و فکر بہت اہم کردار کے حامل ہیں۔منفی سوچ انسان کو معاشرے کا منفی فرد بنادیتی ہے اور مثبت سوچ شخصیت ساز ثابت ہوتی ہے ،جو انسانی معاشرے کے لئے فائدہ مند ہوتی ہے۔چھوٹی سوچ انسان کو زمان و مکان کے لحاظ سے محدود کر دیتی ہے لیکن بلند سوچ سے انسان کی شخصیت پروان چڑھتی ہے ۔

 انسان اور دنیاکے تکامل لحاظ سے کیسی فکر تمام انسانوں کی نجات کے لئے مکمل اور مثبت ہے؟ ظہور کے زمانے کے بارے میں سوچنے سے زیادہ کون سی سوچ، انسان اور دنیاکے تکامل کے بارے میں سوچنے سے  بہتر ہو سکتی ہے؟

دنیا میں زندگی بسر کرنے والے اربوں انسانوں میں سے اکثر اپنے شخصی مقاصد اور اپنی زندگی سے وابستہ افراد کے بارے میں ہی سوچتے ہیں(اگرچہ ان کے اہداف نیک ہیں) ایسے افراد کی سوچ بھی بہت چھوٹی ہے۔کیونکہ ہر انسان دنیا کے تمام افراد اور کائنات کی تمام مخلوقات کے مقابلہ میں بہت چھوٹا ہے۔

اگر انسان فقط اپنی ترقی اور اپنے خاندان  کی فلاح اور ترقی کے بارے میںہی سوچے تو کیا یہ افکار بہت چھوٹے شمار نہیں ہوں گے؟

 کیا یہ صحیح ہے کہ جو انسان خاندان وحی علیھم السلام کے حیات بخش فرمودات سے راہنمائی لے کر کائنات کی مخلوقات کی نجات،پوری دنیا کے لوگوں کی فلاح و بہبود،تکامل اور ترقی کے  بارے میں  سوچ سکتا ہو، لیکن اس کے باوجود بھی اس کی سوچ فقط اس کی اپنی انفرادی زندگی اور اپنے خاندان والوں تک محدود ہو؟

کیا کسی ایک فرد یا ایک سر زمین کے لوگوں کے بارے میں سوچنا بہتر ہے یا دنیا کے تمام انسانوں کی فلاح و بہبود کے سوچنا؟

حضرت امیر المؤ منین  علی  علیہ السلام  فرماتے ہیں:

'' أبلغ ما تستدرّ بہ الرّحمة أن تضمر لجمیع الناس الرحمة  ''([1])

جو چیزیں رحمت (الٰہی) پہنچانے کا وسیلہ بنتی ہیں ان میں سے بہترین یہ ہے کہ تمام لوگوں کے لئے  رحمت کے بارے میں سوچیں۔

اس بناء پر پوری انسانیت و بشریت کو مشکلات و مصائب سے نجات دلانے کے بارے میں سوچیں نہ کہ کسی ایک فرد،ایک گروہ ،ایک قوم یا ایک ملک کی فلاح کے بارے میں سوچیں۔بلکہ دنیا کے تمام لوگوں کی فلاح کے بارے میں سوچیں ۔

کائنات کی نجات صرف حضرت امام مہدی علیہ السلام کے ظہور اور ان کی آفاقی حکومت کے وسیلہ سے ہی ممکن ہے۔

 


[1]۔ شرح غرر الحکم:ج۲ص۴۷٦

 

 

    بازدید : 7410
    بازديد امروز : 44385
    بازديد ديروز : 52396
    بازديد کل : 133714143
    بازديد کل : 92517710