الإمام الصادق علیه السلام : لو أدرکته لخدمته أیّام حیاتی.
(۱) معاويه کی يزيد کو وصیت لعنة الله عليهما

(۱)

معاويه کی يزيد کو وصیت لعنة الله عليهما

معاويه نے موت کے بستر پر اپنے بیٹے يزيد کو یوں وصیت کی:

اے میرے بیٹے! میں تمہارے لئے ہر چیز کو مرتب کر دیا ہے اور تمام اعراب کو تمہاری اطاعت پر مجبور کر دیا ہے۔ خلافت کے عنوان سے کوئی بھی تمہاری مخالفت نہیں کرے گا۔ لیکن مجھے تمہارے سلسلہ میں حسين بن على (عليهما السلام)، عبداللَّه بن عمر، عبدالرحمن بن ابى‏ بكر اور عبداللَّه بن زبير سے خوف ہے۔ ان میں سے حسين بن على (عليهما السلام) کا بہت احترام ہے اور لوگ ان سے محبت کرتے ہیں کیونکہ وہ پیغمبر کے سب سے نزدیکی ہیں۔ میرا نہیں خیال کہ عراق کے لوگ انہیں چھوڑ دیں گے مگر یہ کہ وہ ان کی خاطر تمہارے خلاف کھڑے ہو جائیں۔ جہاں تک ممکن ہو کہ ان کے ساتھ صبر و تحمل سے کام لو۔ لیکن عبداللَّه بن الزبير ایک ایسا شخص ہے جو اپنی قوت سے تم پر حملہ کرے گا کہ جیسے شیر شکار پر حملہ کرتا ہے اور اس کی مثال ایک ایسی لومڑی کی طرح ہے جو حملہ کرنے کے لئے موقع کا انتظار کرتی ہے اور جب بھی اسے موقع ملے وہ شکار کے ٹکڑے ٹکڑے کر دیتی ہے(1).

معاویہ کی یہ وصیت تقریباً تمام کتابوں میں ذکر ہوئی ہے۔

یہ تمام واقعات اس کی ان تمام کوششوں کی بخوبی عکاسی کرتے ہیں کہ اس نے یزید کو جانشین بنانے  کے لئے بزرگان اسلام سے تائید لینا چاہی لیکن وہ اس میں کامیاب نہ ہو سکا.(2)


1) بلاذرى: 122/4 اور اس کے ما بعد، عقد: 226/4، طبرى: 196/2، دينورى: 226.

2) تشيّع در مسير تاريخ: 208.

 

منبع : کتاب معاويه ج ... ص ....

 

زيارة : 711
اليوم : 183927
الامس : 217727
مجموع الکل للزائرین : 167968400
مجموع الکل للزائرین : 123699141