حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
تقوی ٰ و پرہیزگاری

تقوی ٰ و پرہیزگاری

انسان کا دل مادی و معنوی دنیا کے درمیان رابط ہے۔اگر انسان کا دل سالم ہو تو وہ اپنی معنوی توانائیوں  سے استفادہ کرتے ہوئے الہام  دینے اور الہام قبول کرنے والا بن سکتاہے۔

دل اسی صورت میں سالم ہو سکتا ہے کہ جب وہ آلودگی اور برائیوں کے زنگ سے پاک ہو اور روحانی ناپاکیوں سے دور ہو۔ جب انسان گناہ  و فسادمیں مبتلا ہوجائے تو اس کا دل سیاہ ہو جاتا ہے اور انسان معنوی توانائیوں سے استفادہ کرنے کی قدرت کو کھو بیٹھتا ہے اور الٰہی فیض و برکات سے محروم ہو جاتا ہے۔

تقویٰ قلبی اور روحانی بیماریوں کی دوا ہے ۔تقویٰ کے ذریعے دل کو پاک کرنا چاہئے اور دل کی سیاہی اور زنگ کو دور کرنا چاہئے۔

حضرت ادریس علیہ السلام کے انتیسویں صحیفہ میں آیا ہے: 

''وَاغْسِلْ قَلْبَکَ بِالتَّقْویٰ کَمٰا تَغْسِلُ ثَوْبَکَ بِالْمٰائِ ،وَ اِنْ أَحْبَبْتَ رُوْحَکَ فَاجْتَھِدْ فِی الْعَمَلِ لَھٰا۔([1]) 

جس طرح تم اپنے کپڑوں کو پانی سے دھوتے ہو ،اسی طرح اپنے دل کو تقویٰ کے ذریعے پاک کرو اور اگر تم اپنی روح سے محبت کرتے ہو تو عمل میں اس کے لئے جدوجہد کرو۔

 


[1]۔ بحار الانوار: ج۹۵ ص۴۷۱
 

 

 

    ملاحظہ کریں : 2023
    آج کے وزٹر : 70912
    کل کے وزٹر : 165136
    تمام وزٹر کی تعداد : 141101860
    تمام وزٹر کی تعداد : 97419849