حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
عارف نما لوگو ں کی شناخت

عارف نما لوگو ں کی شناخت

معارف کے حصول کی اہم اور ضروری شرائط میں سے ایک مقام معرفت تک پہنچنا اور ایسے افراد کو پہچانناکہ جن سے معرفت و حقائق کی بو نہیں آتی لیکن وہ لوگوں کی ہدایت و رہنمائی کرتے ہیں۔

یہ کس طرح ممکن ہے کہ انسان عالی معارف تک پہنچ جائے لیکن وہ دین کے دشمنوں کی ضلالت و گمراہی میں شک کرے ؟!

معارف تک پہنچنے کے لئے جھوٹے دعویداروں کی گمراہی روشن ہونی چاہئے تاکہ انسان ان کے دعوؤں پر فریفتہ نہ ہو۔

امیرالمؤمنین  حضرت علی علیہ السلام اس بارے میں فرماتے ہیں:

''وَاعْلَمُوا أَنَّکُمْ لَنْ تَعْرِفُوا الرُّشْدَ حَتّٰی تَعْرِفُوا الَّذِی تَرَکَہُ ، وَ لَنْ تَأْخُذُوا بِمِیْثٰاقِ الْکِتٰابِ حَتّٰی تَعْرِفُوا الَّذِ نَقَضَہُ وَ لَنْ تَمَسَّکُوا بِہِ حَتّٰی تَعْرِفُوا الَّذِی نَبَذَہُ''([1])

جان لو کہ تم لوگ ہدایت کی راہ کو نہیں پہچانتے جب تک اسے ترک کرنے والوں کو نہ پہچان لو اور تم لوگ تب تک آئینِ قرآن پر عمل نہیں کر سکتے جب تک پیماآئین شکنوں کو نہ پہچان لو ، اور تم اس سے تب تک تمسک اختیار نہیں کر سکتے جب تک اسے چھوڑنے والوں کو نہ پہچان لو۔

شمس درخشندہ چو پنھان شود            شب پرہ بازیگر میدان شود

عرفان اور معرفت کی جستجوکرنے والے بہت سے لوگ صرف عرفانی افکار پر ہی اکتفا کرتے ہیں۔ روحانی مسائل سے ذہن بھر لینے کی صورت میںوہ  خیالات میںہی عالم ملکوت کی سیر کرتے ہیں! حلانکہ معرفت کی جگہ ذہن اور افکار نہیںہیں اور جب تک عرفانی افکار دل اور باطن سے نہ نکلیں تب تک غرور و تکبرکے سوا کچھ حاصل نہیں ہوتا۔

ایسے افراد کا باطن رات کی تاریکی سے زیادہ سیاہ ہوتاہے ،کیونکہ ان کے دل میں معرفت نہیں ہوتی اور معرفت نے ان کے دل کو روشن نہیں کیا ہوتا اور نور معرفت نے ان کے باطن میں تجلی پیدا نہیں ہوتی۔

دمی با حق نبودی چون  زنی لاف شناسایی

تمام  عمر با خود بودی  و  نشناختی خود  را

 


[1]۔ نہج البلاغہ خطبہ: ١٤٧

 

 

 

    ملاحظہ کریں : 2043
    آج کے وزٹر : 15066
    کل کے وزٹر : 171324
    تمام وزٹر کی تعداد : 143983756
    تمام وزٹر کی تعداد : 99347988