Imam Shadiq As: seandainya Zaman itu aku alami maka seluruh hari dalam hidupku akan berkhidmat kepadanya (Imam Mahdi As
عصر حاضر میں کائنات کی سب سے مظلوم ہستی

عصر حاضر  میں کائنات کی سب سے مظلوم ہستی

افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ اکثر زائرین مولا ابا عبد اللہ الحسین علیہ السلام کے حرم میں زیر گنبد امام زمانہ عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف کے لئے دعا کرنے سے غافل ہیں ۔  اگر ہم اپنے وقت کے امام  کے سلسلہ میں اپنی غفلت کی کثرت کو جان لیں تو بخوبی درک کریں گے  کہ  حضرت بقیۃ اللہ الأعظم امام زمانہ عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف عصر حاضر میں  کائنات کی سب سے مظلوم ہستی ہیں ۔ اب ہم آپ کی مظلومیت پر دلالت کرنے والے چند واقعات کو ذکر کرتے ہیں :

۱ ۔ میں مقامات مقدسہ کی زیارت سے مشرف ہوا اور سیدالشہدا ء امام حسین علیہ السلام کی زیارت میں مصروف تھا چونکہ امام حسین علیہ السلام کی قبر کے سرہانے زائرین کی دعا مستجاب ہوتی ہے، اس لئے اس جگہ پروردگارعالم سے دعا کی کہ ہمیں حضرت امام مہدی عجل اللہ فرجہ الشریف کی بارگاہ میں مشرف فرمائے اور میری آنکھوں کو ان کے  جمال پرنور سے منور فرمائے ۔

میں زیارت میں مصروف تھا کہ اچانک خورشیدتاباں کا جمال ظاہر ہوا۔اگرچہ اس وقت میں آنحضرت کو نہ پہچان پایا لیکن شدت سے ان کی طرف مائل ہوگیا ،سلام کے بعد آنحضرت سے سوال کیا کہ آپ کون ہیں؟

فرمایا:  ’’ أنا أوّل مظلوم في العالم! ‘‘  میں کائنات کی سب سے مظلوم ذات ہوں ۔

میں سمجھ نہ پایا اور اپنے آپ سے کہنے لگا شاید آپ نجف کے بزرگ علماء میں سے ہیں لیکن چونکہ لوگ ان کی طرف راغب نہیں ہوئے ہیں اس لئے خود کو کائنات کی سب سے مظلوم ذات سمجھتے ہیں لیکن اسی وقت میں نے محسوس کیا کہ کوئی بھی میرے ساتھ موجود نہیں ہے ۔اب میں سمجھا کہ  خداوند تبارک و تعالیٰ نے میری دعا کو مستجاب فرمایا اور  وہ  میرے آقا و مولا امام زمانہ عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف تھے اور کائنات میں سب سے مظلوم ذات امام زمانہ عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف کے سوا کوئی اور نہیں ہے۔ آپ کی ملاقات کی نعمت بہت مختصر تھی اور میں نے آپ کے حضور کی نعمت کو جلدی ہاتھ سے گنوادیا ۔

۲ ۔   حضرت اما م حسین علیہ السلام نے عالم مکاشفہ میں قم کے ایک عالم دین سے فرمایا:

’’ہمارے مہدی اپنے زمانے میں مظلوم ہیں ۔ جہاں تک ہوسکے مہدی کےمتعلق بیان کرو اور لکھو، اور اگر اس معصوم کی شخصیت کے بارے میں کچھ کہا تو گو یا تمام معصومین علیہم السلام کے بارے میں کہاہے چونکہ تمام معصومن علیہم السلام ولایت و امامت میں ایک ہی ہیں اور چونکہ یہ زمانہ مہدی کا زمانہ ہے لہٰذا مناسب یہی  ہے کہ آپ کے متعلق  زیادہ گفتگو کی جائے‘‘۔

امام حسین علیہ السلام نے اپنے کلام کے آخر میں فرمایا:

’’ میں پھر تاکید کررہا ہوں کہ ہمارے مہدی کے بارے میں زیادہ بیان کرو او ر لکھو، ہمارے مہدی  مظلوم ہیں اور ان کےمتعلق جو کچھ بیان کیا گیا او ر لکھا گیا ہے اس سے کہیں زیادہ لکھنا اور بیان کرنا چاہئے تھا‘‘۔

پس ہمارے آقا و مولا حضرت ابا عبد اللہ الحسین علیہ السلام کے حکم کو سنو اور اطاعت کرو ۔[1]



[1]  ۔ صحیفۂ مہدیہ : ۵۲ اور ۵۳ ۔

 

    Mengunjungi : 2006
    Pengunjung hari ini : 195681
    Total Pengunjung : 301136
    Total Pengunjung : 148109813
    Total Pengunjung : 101413329