امام صادق علیه السلام : اگر من زمان او (حضرت مهدی علیه السلام ) را درک کنم ، در تمام زندگی و حیاتم به او خدمت می کنم.
زمانۂ ظہور کی ایجادات

زمانۂ ظہور کی ایجادات

ہم نے عرض کیا کہ ظہور کے زمانے کی خصوصیات میں سے ایک سرعت سے علم و دانش کا حصول ہے ۔ اس بابرکت زمانے میں لوگ آسانی سے دقیق علمی مطالب تک رسائی حاصل کرسکیں گے۔

اس زمانے میں حضرت بقیة اللہ الاعظم (عج) کی ہدایت و راہنمائی حصولِ علم کی سرعت کا اصلی عامل ہوگا ۔ اس کے علاوہ رشد اور علمی ترقی ایک اور اہم سبب بھی ہوگا اور وہ بھی حضرت امام مہدی علیہ السلام  کے بابرکت وجود مبارک کے طفیل سے ہوگا جو کہ تکامل عقل اور فکری رشد ہے۔

حضرت ولی عصر کی کریمانہ وعادلانہ حکومت میں لوگ عقلی اور فکری رشد کے مالک ہوں گے۔

عقلی تکامل کی بحث میں ہم نے اس نکتہ کی تصریح کی ہے کہ زمانہ ظہور و تکامل میں انسان کو حاصل ہونے والی مہم آزادی میں سے ایک عقلی آزادی ہے کہ اس زمانہ میں عقل اسارت کی زنجیر سے نجات حاصل کرلے گی۔

اس منور زمانے میں سپاہِ نفس،قوہ عقل کی زنجیروں میں قید ہوجائے گی ۔ اس وقت عقل،نفس پر حاکم ہوگی۔ عقلی آزادی سے انسان بزرگ افکار تک رسائی اور بچگانہ افکار سے رہائی حاصل کرلے گا۔

اسی وجہ سے ہم معتقد ہیں کہ اور تفکر معاشرے کے افراد کے لئے زمانہ ظہور کی اہم خصوصیات اور   خصلتوں میں سے گہری نظر اور بزرگ افکار ہیں۔

یہ بھی  واضحات میں سے ہے کہ جب معاشرے کے افراد میں بزرگ افکار اور دقیق سوچ و فکر کی صلاحیت پیدا ہوجائے تو پھر نہ صرف دینی معارف بلکہ ٹیکنالوجی ، صنعت اور دیگر علوم و فنون میں کیسے حیرت انگیزبدلاؤ ایجاد ہوں گے۔

غیبت کے زمانے کے دوران لاکھوں افرادنئے نکات اور نئی ایجادات تک پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں۔مگر کچھ محدود افراد ہی اپنے ارادے اور کوشش میں کامیاب ہوتے ہیں۔

لیکن عقلی  تکامل کے زمانے میں انسان کمال کے اعلی ٰ ترین درجات پر فائز ہوگا۔ زمانۂ ظہور کے لوگوں کی فکر مؤثر ثابت ہوگی اور وہ جس چیز کے لئے کوشش کریں، جلد ہی اس تک رسائی حاصل کرلیں گے ۔

 

    بازدید : 7204
    بازديد امروز : 5735
    بازديد ديروز : 97153
    بازديد کل : 131676319
    بازديد کل : 91342260