امام صادق علیه السلام : اگر من زمان او (حضرت مهدی علیه السلام ) را درک کنم ، در تمام زندگی و حیاتم به او خدمت می کنم.
۷ ۔ زیارت آل یٰس

(۷)

زیارت آل یٰس

شیخ طبرسی  کتاب ''الاحتجاج'' میں لکھتے ہیں:

حضرت امام مہدی عجل اللہ فرجہ الشریف نے محمد بن حمیری کے سوالات کے جواب دینے کے بعد یوں فرمایا:

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ

لاَ لِأَمْرِهِ تَعْقِلُونَ، وَلاَ مِنْ أَوْلِيَائِهِ تَقْبَلُونَ، حِكْمَةٌ بَالِغَةٌ فَمَا تُغْنِى النُّذُرُ عَنْ قَوْمٍ لاَيُؤْمِنُونَ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْنَا وَعَلَى عِبَادِ اللهِ الصَّالِحِينَ.

خدائے رحمن و رحیم کے نام سے

تم لوگ نہ اس کے امر کو سمجھتے ہو اور نہ اس کے اولیاء سے قبول کرتے ہو ۔یہ اللہ کی حکت بالغہ ہے مگر لوگوں کو ڈرانا بھی فائدہ نہیں پہنچاتا ہے ،سلام ہو ہم پر اور خدا کے صالح بندوں پر۔

جب بھی ہمارے ذریعہ پروردگار عالم اور ہماری طرف توجہ کرنا چاہو تو اسی طرح کہو جیسے پروردگار عالم نے فرمایا ہے :

«سَلاَمٌ عَلَى آلِ يَس»[1]، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا دَاعِيَ اللهِ وَرَبَّانِيَّ آيَاتِهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا بَابَ اللهِ وَدَيَّانَ دِينِهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا خَلِيفَةَ اللهِ‏ وَنَاصِرَ حَقِّهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا حُجَّةَ اللهِ وَدَلِيلَ إِرَادَتِهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا تَالِيَ كِتَابِ اللهِ وَتَرْجُمَانَهُ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ في آنَاءِ لَيْلِكَ وَأَطْرَافِ نَهَارِكَ.اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا بَقِيَّةَ اللهِ في أَرْضِهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا مِيثَاقَ اللهِ الَّذِي ‏أَخَذَهُ وَوَكَّدَهُ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا وَعْدَ اللهِ الَّذي ضَمِنَهُ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ أَيُّهَا الْعَلَمُ الْمَنْصُوبُ، وَالْعِلْمُ الْمَصْبُوبُ، وَالْغَوْثُ وَالرَّحْمَةُ الْوَاسِعَةُ، وَعْداً غَيْرَ مَكْذُوبٍ.اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ حِينَ تَقُومُ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ حِينَ تَقْعُدُ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ‏ حِينَ تَقْرَءُ وَتُبَيِّنُ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ حِينَ تُصَلِّي وَتَقْنُتُ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ حِينَ ‏تَرْكَعُ وَتَسْجُدُ.اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ حِينَ تُهَلِّلُ وَتُكَبِّرُ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ حِينَ تَحْمَدُ وَتَسْتَغْفِرُ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ حِينَ تُصْبِحُ وَتُمْسي، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ فِي اللَّيْلِ إِذَا يَغْشَى وَالنَّهَارِ إِذَا تَجَلَّى، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ أَيُّهَا الْإِمَامُ الْمَأْمُونُ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ أَيُّهَا الْمُقَدَّمُ الْمَأْمُولُ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ بِجَوَامِعِ السَّلاَمِ.اُشْهِدُكَ يَا مَوْلاَيَ أَنِّي أَشْهَدُ أَنْ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللهُ، وَحْدَهُ لاَ شَرِيكَ لَهُ، وَأَنّ ‏مُحَمَّداً عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ، لاَ حَبِيبَ إِلاَّ هُوَ وَأَهْلُهُ، وَاُشْهِدُكَ يَا مَوْلاَيَ أَنّ‏ عَلِيّاً أَمِيرَالْمُؤْمِنِينَ حُجَّتُهُ، وَالْحَسَنَ حُجَّتُهُ، وَالْحُسَيْنَ حُجَّتُهُ، وَعَلِيَّ بْنَ ‏الْحُسَيْنِ حُجَّتُهُ، وَمُحَمَّدَ بْنَ عَلِيٍّ حُجَّتُهُ، وَجَعْفَرَ بْنَ مُحَمَّدٍ حُجَّتُهُ، وَمُوسَى بْنَ جَعْفَرٍ حُجَّتُهُ، وَعَلِيَّ بْنَ مُوسَى حُجَّتُهُ، وَمُحَمَّدَ بْنَ عَلِيّ‏ حُجَّتُهُ، وَعَلِيَّ بْنَ مُحَمَّدٍ حُجَّتُهُ، وَالْحَسَنَ بْنَ عَلِيٍّ حُجَّتُهُ، وَأَشْهَدُ أَنَّكَ‏ حُجَّةُ اللهِ.أَنْتُمُ الْأَوَّلُ وَالْآخِرُ، وَأَنَّ رَجْعَتَكُمْ حَقٌّ لاَ رَيْبَ فِيهَا يَوْمَ لاَيَنْفَعُ نَفْساً إِيمَانُهَا لَمْ تَكُنْ آمَنَتْ مِنْ قَبْلُ أَوْ كَسَبَتْ في إِيمَانِهَا خَيْراً، وَأَنَّ الْمَوْتَ ‏حَقٌّ، وَأَنَّ نَاكِراً وَنَكِيراً حَقٌّ، وَأَشْهَدُ أَنَّ النَّشْرَ حَقٌّ، وَالْبَعْثَ حَقٌّ، وَأَنّ‏ الصِّرَاطَ حَقٌّ، وَالْمِرْصَادَ حَقٌّ، وَالْمِيزَانَ حَقٌّ، وَالْحَشْرَ حَقٌّ، وَالْحِسَابَ ‏حَقٌّ، وَالْجَنَّةَ وَالنَّارَ حَقٌّ، وَالْوَعْدَ وَالْوَعِيدَ بِهِمَا حَقٌّ.يَا مَوْلاَيَ شَقِيَ مَنْ خَالَفَكُمْ، وَسَعِدَ مَنْ أَطَاعَكُمْ، فَاشْهَدْ عَلَى مَا أَشْهَدْتُكَ عَلَيْهِ، وَأَنَا وَلِيٌّ لَكَ، بَري‏ءٌ مِنْ عَدُوِّكَ، فَالْحَقُّ مَا رَضِيتُمُوهُ، وَالْبَاطِلُ مَا سَخِطْتُمُوهُ، وَالْمَعْرُوفُ مَا أَمَرْتُمْ بِهِ، وَالْمُنْكَرُ مَا نَهَيْتُمْ عَنْهُ، فَنَفْسي مُؤْمِنَةٌ بِاللهِ وَحْدَهُ لاَ شَرِيكَ لَهُ، وَبِرَسُولِهِ وَبِأَمِيرِالْمُؤْمِنِينَ‏ وَبِكُمْ يَا مَوْلاَيَ أَوَّلِكُمْ وَآخِرِكُمْ، وَنُصْرَتِي مُعَدَّةٌ لَكُمْ، وَمَوَدَّتِي خَالِصَةٌ لَكُمْ آمِينَ آمِينَ.

’’سلام ہو آل یس پر‘‘سلام ہو آپ پر اے داعی خدا اور مظہر آلات الٰہی،سلام ہو آپ پر اے دروازۂ رحمت خدا اور حاکم دین الٰہی،سلام ہو آپ پر اے جانشین خدا اور ناصر حق پروردگار،سلام ہو آپ  پر اے حجت خدا اور دلیل ارادۂ الٰہی، سلام ہو آپ پر اے قاری قرآن اور ترجمان کتاب الٰہی،سلام ہو آپ پر رات کے اوقات اور دن کے اطراف میں،سلام ہو آپ پراے زمین پر الٰہی کی باقی حجت،سلام ہو آپ پر اے پیشانی الٰہی جس کی خدا نے تاکید کی ہے،سلام ہو آپ پر اے وعدۂ الٰہی جس کی خدا نے ضمانت دی ہے ،سلام ہو آپ پر اے ہدایت کے نصب شدہ پرچم اور علم کے ذخیرہ اور فریاد رس اور رحمت واسعہ اور وعدۂ الٰہی جس کے خلاف نہیں ہو سکتا ہے،سلام ہو آپ پرجب آپ اٹھیں،سلام ہو آپ پر جب آپ بیٹھیں،سلام ہو آپ پرجب آپ قرأت و تفسیر کریں، سلام ہو آپ پرجب آپ نماز و دعا میں مصروف ہوں،سلام ہو آپ پر جب آپ رکوع و سجود میں ہوں،سلام ہو آپ پر جب آپ تہلیل و تکبیر کریں، سلام ہو آپ پرجب  حمد و استغفار کریں،سلام ہو آپ پر جب صبح و شام کریں،سلام ہو آپ پرجب رات چھا جائے اور دن کا اجالا ہو جائے،سلام ہو آپ پراے امام مامون،سلام ہو آپ پر اے وہ جس کو امیدوں کے ساتھ آگے بڑھایا جاتا ہے، سلام ہو آپ پرتمام جامع سلاموں کے ساتھ۔میں گواہی دیتا ہوں کہ میرے مولا اللہ ایک ہے اس کے سوا کوئی معبود نہیں ہے اور اس کا کوئی شریک نہیں ہے اور محمد اس کے بندہ اور رسول ہیں۔ان کے اور ان کے اہلبیت کے علاوہ کوئی حبیب خدا نہیں ہے اور میں آپ کو شاہد بناتا ہوں میرے مولا کہ علی  امیر المؤمنین حجت خدا ہیں، حسن حجت خدا  ہیں،حسین حجت خدا ہیں،علی بن الحسین حجت خدا ہیں،محمد بن علی حجت خدا ہیں، جعفر بن محمد حجت خدا ہیں،موسیٰ بن جعفرحجت خدا ہیں،علی بن موسیٰ حجت خدا ہیں،محمد بن علی حجت خدا ہیں،علی بن محمد حجت خدا ہیں، حسن بن علی حجت خدا ہیں، اور میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ بھی حجت خدا ہیں۔آپ اوّل و آخر ہیں اور آپ کی رجعت برحق ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں ہے ،اس دن جس دن کسی نفس کا کوئی ایمان کام نہیں آئے گا،جو پہلے سے ایمان نہ لایا ہو یا اس نے ایمان میں کوئی خیر حاصل نہ کیاہو ۔میں گواہ ہوں  موت برحق ہے، منکر و نکیر کا سوال برحق ہے، نشر برحق ہے ،حشر میں اٹھنا برحق ہے ،صراط برحق ہے ، مرصاد برحق ہے ، میزان برحق ہے ، حشر و حساب برحق ہے ، جنت و جہنم برحق ہیں، وعدہ و وعید برحق ہے ۔اے میرے مولا آپ کا مخالف شقی و بدبخت ہے اور آپ کا مطیع سعید و خوش بخت ہے۔آپ میری ان شہادتوں کی شہادت دیں۔میں آپ کا دوست اور آپ کے دشمن سے بیزار ہوں ،حق وہی ہے جسے آپ پسند کریں،اور باطل وہی ہے جس سے آپ ناراض ہوں، معروف وہی ہے جس کا آپ حکم دیں اور منکر وہی ے جس سے آپ انکار کریں،میرا  نفس خدائے وحدہ لا شریک  پر  اور اس کے رسول پر اور امیر المؤمنین پر اور آپ کے اوّل و آخر پر اور آپ پر ایمان رکھتا ہے،میری نصرت آپ حضرات کے لئے حاضر  ہے اور میری محبت آپ کے لئے خالص ہے ۔آمین آمین۔

زیارت کے بعد پڑھی جانے والی دعا :

أَللَّهُمَّ إِنِّي أَسْئَلُكَ أَنْ تُصَلِّيَ عَلَى مُحَمَّدٍ نَبِيِّ رَحْمَتِكَ وَكَلِمَةِ نُورِكَ، وَأَنْ تَمْلَأَ قَلْبِي نُورَ الْيَقِينِ، وَصَدْرِي نُورَ الْإِيمَانِ، وَفِكْرِي نُورَ النِّيَّاتِ، وَعَزْمِي نُورَ الْعِلْمِ، وَقُوَّتِي نُورَ الْعَمَلِ، وَلِسَانِي نُورَ الصِّدْقِ، وَدِينِي نُورَ الْبَصَائِرِ مِنْ عِنْدِكَ، وَبَصَرِي نُورَ الضِّيَاءِ، وَسَمْعِي نُورَ الْحِكْمَةِ، وَمَوَدَّتِي نُورَ الْمُوَالاَةِ لِمُحَمَّدٍ وَآلِهِ عَلَيْهِمُ السَّلاَمُ، حَتَّى أَلْقَاكَ ‏وَقَدْ وَفَيْتُ بِعَهْدِكَ وَمِيثَاقِكَ، فَتُغَشِّيَنِي رَحْمَتَكَ، يَا وَلِيُّ يَا حَمِيدُ.أَللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ حُجَّتِكَ في أَرْضِكَ، وَخَلِيفَتِكَ في بِلاَدِكَ، وَالدَّاعِي إِلَى سَبِيلِكَ، وَالْقَائِمِ بِقِسْطِكَ، وَالثَّائِرِ بِأَمْرِكَ، وَلِيِّ الْمُؤْمِنِينَ، وَبَوَارِ الْكَافِرِينَ، وَمُجَلِّي الظُّلْمَةِ، وَمُنِيرِ الْحَقِّ، وَالنَّاطِقِ بِالْحِكْمَةِ وَالصِّدْقِ، وَكَلِمَتِكَ التَّامَّةِ في أَرْضِكَ، اَلْمُرْتَقِبِ الْخَائِفِ، وَالْوَلِيّ ‏النَّاصِحِ، سَفِينَةِ النَّجَاةِ، وَعَلَمِ الْهُدَى، وَنُورِ أَبْصَارِ الْوَرَى، وَخَيْرِ مَنْ‏ تَقَمَّصَ وَارْتَدَى، وَمُجَلِّى الْعَمَى، اَلَّذِي يَمْلَأُ الْأَرْضَ عَدْلاً وَقِسْطاً، كَمَا مُلِئَتْ ظُلْماً وَجَوْراً، إِنَّكَ عَلَى كُلِّ شَيْ‏ءٍ قَدِيرٌ.أَللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى وَلِيِّكَ وَابْنِ أَوْلِيَائِكَ، اَلَّذِينَ فَرَضْتَ طَاعَتَهُمْ، وَأَوْجَبْتَ حَقَّهُمْ، وَأَذْهَبْتَ عَنْهُمُ الرِّجْسَ، وَطَهَّرْتَهُمْ تَطْهِيراً. أَللَّهُمّ ‏انْصُرْهُ، وَانْتَصِرْ بِهِ لِدِينِكَ، وَانْصُرْ بِهِ أَوْلِيَائَكَ وَأَوْلِيَائَهُ، وَشِيعَتَهُ‏ وَأَنْصَارَهُ، وَاجْعَلْنَا مِنْهُمْ.أَللَّهُمَّ أَعِذْهُ مِنْ شَرِّ كُلِّ بَاغٍ وَطَاغٍ، وَمِنْ شَرِّ جَمِيعِ خَلْقِكَ، وَاحْفَظْهُ مِنْ ‏بَيْنِ يَدَيْهِ وَمِنْ خَلْفِهِ، وَعَنْ يَمِينِهِ وَعَنْ شِمَالِهِ، وَاحْرُسْهُ وَامْنَعْهُ مِنْ أَنْ ‏يُوصَلَ إِلَيْهِ بِسُوءٍ، وَاحْفَظْ فِيهِ رَسُولَكَ وَآلَ رَسُولِكَ، وَأَظْهِرْ بِهِ الْعَدْلَ، وَأَيِّدْهُ بِالنَّصْرِ، وَانْصُرْ نَاصِرِيهِ، وَاخْذُلْ خَاذِلِيهِ، [وَاقْصِمْ قَاصِمِيهِ،] وَاقْصِمْ بِهِ جَبَابِرَةَ الْكُفْرِ، وَاقْتُلْ بِهِ الْكُفَّارَ وَالْمُنَافِقِينَ وَجَمِيعَ‏ الْمُلْحِدِينَ، حَيْثُ كَانُوا مِنْ مَشَارِقِ الْأَرْضِ وَمَغَارِبِهَا، بَرِّهَا وَبَحْرِهَا، وَامْلَأْ بِهِ الْأَرْضَ عَدْلاً، وَأَظْهِرْ بِهِ دِينَ نَبِيِّكَ صَلَّى اللَهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ.وَاجْعَلْنِي اللَّهُمَّ مِنْ أَنْصَارِهِ وَأَعْوَانِهِ، وَأَتْبَاعِهِ وَشِيعَتِهِ، وَأَرِنِي في ‏آلِ مُحَمَّدٍ عَلَيْهِمُ السَّلاَمُ مَا يَأْمُلُونَ، وَفِي عَدُوِّهِمْ مَا يَحْذَرُونَ، إِلَهَ الْحَقّ ‏آمِينَ، يَا ذَا الْجَلاَلِ وَالْإِكْرَامِ، يَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِينَ.[2]

پروردگارا!میں تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ محمد نبی رحمت اور کلمۂ نور پر درود بھیج اور میرے دل کو نور یقین سے اور میرے سینہ کو نور ایمان سے اور میری فکر کو نورانیت سے اور میرے عزم کو نور علم سے اور میری قوت کو نور عمل سے اور میری زبان کو نور صداقت سے اور میرے دین وک نور بصیرت سے اور میری بصارت کو  نور ضیاء سے اور میری سماعت کو نور حکمت سے اور میری مودت کو نور مودت محمد و آل محمدعلیہم السلام سے روشن کر دے تا کہ میں اس عالم میں تجھ سے ملاقات کروں کہ میں نے تیرے عہد و میثاق کو وفا کر دیا اور تیری رحمت میرے شامل حال ہو ، اے خدائے ولی و حمید۔پروردگارا!محمد پر درود بھیج جو زمین میں تیری حجت ہیں ،شہروں میں تیرے جانشین، تیری راہ کےداعی،تیرے عدل سے قیام کرنے والے،تیرے امر سے بدلہ لینے والے،مؤمنین کے ولی ،کفار کے لئے وجہ ہلاکت،تاریکیوں کے روشن کرنے والے۔حق کے واضح کرنے والے،حکمت و صادت کے ساتھ بولنے والے،زمین میں تیرا کلمۂ تامہ ، اور تیرے احکام کے نگران،حالات سے خوفزدہ تیرے ولی مخلص، سفینۂ نجات، پرچم ہدایت، مخلوقات کی آنکھوں کا نور،اور جامۂ زیب، لوگوں میں سب سے بہتر،اور تاریکیوں کے روشن کرنے والے تھے،وہ جو زمین کو عدل و انصاف سےویسے ہی بھر دیں گے جس طرح وہ ظلم و جور سے بھری ہو گی ۔تو ہر چیز پر قادر ہے۔پروردگارا!درود بھیج اپنے ولی فرزند اولیاء پر جن کی اطاعت تونے واجب کی ہے اور جن کے حق کو لازم قرار دیا ہے اور جن سے ہر برائی کو دور کرکےانہیں طیب و طاہر بنایا ہے۔پروردگارا!اپنے ولی کی نصرت فرما،اور ان کے ذریعہ دین کی مدد فرما،اپنے اولیاءاور ان کے اولیاء اور ان کے شیعوں اور انصار کی مدد فرما۔اور ہمیں ان کے انصار میں قرار دیدے۔پروردگارا!انہیں ہر باغی و سرکش اور  تمام مخلوقات کے شرّ سے اپنی پناہ میں رکھنا،انہیں سامنے سے پشت سے ،داہنے سے،بائیں سے ہر طرف سے محفوظ رکھنا۔انہیں بچائے رکھنا کہ ان تک کوئی برائی نہ پہنچنے پائے ۔ان کے وجود میں اپنے رسول اور آل رسول کا تحفظ فرمانا،ان کے ذریعہ عدل کا اظہار فرمانااور اپنی نصرت سے ان کی تائید فرمانا،ان کے ناصروں کی مدد کرنا اور ان سے الگ رہنے والوں کو چھوڑ دے،دشمنوں کی کمر توڑ دے،تمام جابروں کافروں کی کمر توڑ  دے، تمام کفار و منافقین اورتمام ا ملحدین شرق و غرب ،بحر و بر میں جہاں بھی ہوں انہیں فنا کر دے اور ان کے ذریعہ زمین کو عدل سے بھر دے دین نبی کو غالب بنا دے ۔پروردگارا!مجھے ان کے انصار و اعوان ،ان کی پیروی کرنے والوں اور شیعوں میں قرار دیدے۔مجھے آل محمد کے بارے میں وہ دکھلا دے جس کی وہ امید رکھتے ہیں اور ان کے دشمنوں کے بارے میں وہ دکھلا دے جس سے وہ لوگ ڈرتے ہیں،اے خدائے برحق آمین۔اے صاحب جلال و اکرام اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

یہ نمازوں ، دعاؤں اور زیارات کا مجموعہ ہے جسے ہم خداوند کریم نے ہمارے آقا و مولا  ، یوسف زہرا  حضرت بقیۃ اللہ الأعظم عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف کی برکت سے تألیف کرنے کی توفیق عطا فرمائی ۔

 

 

 

 


[1] ۔ سورۂ صافات ، آیت : ۱۳۰۔

[2] ۔ الاحتجاج:٣١٦٢،بحار الأنوار:٢٩٤،معادن الحکمة:٢٩١٢

    بازدید : 712
    بازديد امروز : 32147
    بازديد ديروز : 21751
    بازديد کل : 128971455
    بازديد کل : 89575717