امام صادق علیه السلام : اگر من زمان او (حضرت مهدی علیه السلام ) را درک کنم ، در تمام زندگی و حیاتم به او خدمت می کنم.
۲۶ ۔ ذی القعدہ کے مہینے میں امام حسین علیہ السلام کی زیارت

(۲۶)

ذی القعدہ کے مہینے میں

امام حسین علیہ السلام کی زیارت

مرحوم کفعمی ؒ کتاب ’’بلد الأمین‘‘ میں کہتے ہیں : جب بھی ذی القعدہ کے مہینے میں امام حسین علیہ السلام کی زیارت کرو تو کہو :

اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا وَلِيَّ اللهِ وَابْنَ وَلِيِّهِ وَأَبَا أَوْلِيَائِهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا حُجَّةَ اللهِ وَابْنَ حُجَّتِهِ وَأَبَا حُجَجِهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا ابْنَ خَاتَمِ النَّبِيِّينَ، وَابْنَ سَيِّدِ الْوَصِيِّينَ، وَابْنَ إِمَامِ الْمُتَّقِينَ، وَابْنَ قَائِدِ الْغُرِّ الْمُحَجَّلِينَ، إِلَى ‏جَنَّاتِ النَّعِيمِ، وَكَيْفَ لاَتَكُونُ كَذَلِكَ، وَأَنْتَ بَابُ الْهُدَى، وَإِمَامُ التُّقَى، وَالْعُرْوَةُ الْوُثْقَى، وَالْحُجَّةُ عَلَى أَهْلِ الدُّنْيَا، وَخَامِسُ أَصْحَابِ الْكِسَاءِ، غَذَّتْكَ يَدُ الرَّحْمَةِ، وَرُضِعْتَ مِنْ ثَدْيِ الْإِيمَانِ، وَرُبِّيْتَ في حَجْرِ الْإِسْلاَمِ، وَالنَّفْسُ غَيْرُ رَاضِيَةٍ بِفِرَاقِكَ، وَلاَ شَاكَّةٍ في حَيَاتِكَ، صَلَوَاتُ ‏اللهِ عَلَيْكَ وَعَلَى آبَائِكَ وَأَبْنَائِكَ.اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا صَرِيعَ الْعَبْرَةِ السَّاكِبَةِ، وَقَرِينَ الْمُصِيبَةِ الرَّاتِبَةِ، لَعَنَ ‏اَللهُ أُمَّةَ نِ اسْتَحَلَّتْ مِنْكَ الْمَحَارِمَ، فَقُتِلْتَ صَلَّى اللهُ عَلَيْكَ مَقْهُوراً، وَأَصْبَحَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ بِكَ مَوْتُوراً، وَأَصْبَحَ كِتَابُ اللهِ ‏بِفَقْدِكَ مَهْجُوراً.اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ وَعَلَى جَدِّكَ وَأَبِيكَ وَأُمِّكَ وَأَخِيكَ، وَعَلَى الْأَئِمَّةِ مِنْ ‏بَنِيكَ، وَعَلَى الْمُسْتَشْهَدِينَ مَعَكَ، وَعَلَى الْمَلاَئِكَةِ الْحَافِّينَ بِقَبْرِكَ، وَالشَّاهِدِينَ لِزُوَّارِكَ، اَلْمُؤْمِنِينَ بِالْقَبُولِ عَلَى دُعَاءِ شِيعَتِكَ، وَالسَّلاَمُ‏ عَلَيْكَ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُهُ.بِأَبي أَنْتَ وَأُمِّي يَا أَبَا عَبْدِاللهِ، لَقَدْ عَظُمَتِ الرَّزِيَّةُ، وَجَلَّتِ الْمُصِيبَةُ بِكَ عَلَيْنَا، وَعَلَى جَمِيعِ أَهْلِ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ، فَلَعَنَ اللهُ أُمَّةً أَسْرَجَتْ وَأَلْجَمَتْ وَتَهَيَّأَتْ لِقِتَالِكَ، يَا مَوْلاَيَ يَا أَبَا عَبْدِاللهِ، قَصَدْتُ ‏حَرَمَكَ، وَأَتَيْتُ مَشْهَدَكَ، أَسْأَلُ اللَهَ بِالشَّأْنِ الَّذِي لَكَ عِنْدَهُ، وَبِالْمَحِلّ ‏الَّذي لَكَ لَدَيْهِ، أَنْ يُصَلِّيَ عَلَى مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ، وَأَنْ يَجْعَلَنِي مَعَكُمْ ‏فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ بِمَنِّهِ وَرَحْمَتِهِ. [1]

سلام ہو آپ پر اے ولی خدا اور ولی خدا کے فرزند  اور اس کے اولیاء کے پدر ، سلام ہو آپ پر اے حجت خدا اور اس کی حجت کے فرزند اور اس کی حجتوں کے پدر ، سلام ہو آپ پر اے خاتم النبیین  کے فرزند ، اور سید الوصین کے فرزند ، اور امام المتقین کے فرزند ، اور روشن پیشانی والوں کے قائد کے فرزند ، نعمتوں سے بھرپور جنت کی طرف ،  اور ایسا کیوں نہ ہو حالانکہ آپ باب ہدایت، متقیوں کے امام ، ریسمان محکم ، اہل دنیا پر حجت اور اصحاب کساء میں سے پانچویں ہیں  ، اور دست رحمت سے آپ کو غذا دی گئی ، اور پستان ایمان سے دودھ پلایا گیا ، اور آپ  نے اسلام کے دامن میں پرورش پائی ، اور نفس آپ کی جدائی و فراق پر راضی نہیں ہے اور خوشنود نہیں ہے ، اوراسے  آپ کی حیات میں کوئی شک نہیں ہے ، آپ پر اور آپ کے آباء اور آپ کی اولاد پر خدا کا درود ہو ۔ سلام ہو آپ پر اے وہ شہید جس پر آنسو بہائے گئے ، اور جو  مسلسل مصیبت کے قرین ہے ، خدا اس گروہ پر لعنت کرے جس نے آپ کی بے حرمتی کو روا سمجھا ، پس آپ قہر و غلبہ کے ساتھ قتل ہو گئے ، آپ پر خدا کا درود ہو  ، اور ) آپ کے قتل کی وجہ سے رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ (وسلم بے یارو مدد ہو گئے ، اور آپ کی جدائی میں کتاب خدا (قرآن) متروک ہو گئی ، سلام ہو آپ پر اور آپ کے جد اور آپ کے والد پر ،  اور آپ کی والدہ ،  اور آپ کے بھائی  اور آپ کی اولاد میں ائمہ پر ، اور آپ کے ہمراہ شہادت طلب کرنے والوں پر ، اور آپ کی قبر کا احاطہ کرنے والے فرشتوں پر ، جو آپ   کے زائرین کو دیکھتے ہیں ، اور آپ کے شیعوں کی دعا میں آمین کہتے ہیں،  آپ پر خدا کا سلام  اور اس کی رحمت و برکات ہوں ۔  اے ابا عبد اللہ ! میرے ماں باپ آپ پر قربان ، بیشک آپ کی عزا عظیم ہے اور آپ کی مصیبت  ہم پر اور آسمانوں اور زمینوں میں رہنے والوں کے لئے جلیل ہے ۔ پس خدا لعنت کرے اس قوم پر جس نے زین کس کے ، گھوڑوں کو لگام لگا کر خود کو آپ سے جنگ کے لئے تیار کیا ۔ اے میرے مولا ، اے ابا عبد اللہ ، میں نے آپ کے حرم کا قصد کیا ہے ، اور آپ کی زیارت کے لئے آیا ہوں ، میں  خدا کے نزدیک آپ کے مقام و مرتبہ اور آپ کی منزلت کو وسیلہ قرار دے کر سوال کرتا ہوں کہ محمد و آل محمد پر درود بھیجے ، اور مجھے آپ کے لطف و رحمت سے دنیا و آخرت میں آپ کے ساتھ قرار دے ۔

 


[1] ۔ البلد الأمین : ۴۰۷ .

    بازدید : 635
    بازديد امروز : 0
    بازديد ديروز : 64279
    بازديد کل : 129716858
    بازديد کل : 90038297