امام صادق علیه السلام : اگر من زمان او (حضرت مهدی علیه السلام ) را درک کنم ، در تمام زندگی و حیاتم به او خدمت می کنم.
۴۰ ۔ سید ابراہیم مجاب علیہ السلام کی زیارت

(۴۰) 

سید ابراہیم مجاب علیہ السلام کی زیارت

سید ابراہیم بن محمد عابد[1] امام موسی بن جعفر علیہما السلام کے فرزند ہیں  ، ۔ آپ  کا مزار مطہر حضرت امام حسین علیہ السلام کے حرم کے شمالی رواق میں ہے جو آپ کے نام سے ہی مشہور ہے ، اس پر محکم ضریح  ہے جو ساخت کے لحاظ سے انتہائی خوبصورت ہے ۔

انہیں «مُجاب» کا لقلب ملنے کی وجہ یہ ہے کہ کہا جاتا ہے ؛ آپ  نے امام حسین علیہ السلام کو سلام کیا تو حضرت نے قبر میں سے ان کے سلام کا جواب دیا ۔ [2]

ابن مہنا العبیدلی نے «تذکرة الأنساب» میں کہا ہے : سید ابراہیم ضریر کوفی ابن محمد عابد بن موسیٰ کاظم علیہ السلام اس وجہ سے «مجاب» کے لقب سے مشہور ہوئے ہیں کہ آپ کے سلام کا جواب دیا گیا ۔ ان کے بعض بیٹوں نے اس بارے میں کہا ہے :

من أين للناس مثل جدّي                                موسى و ابنه المجاب

إذ خاطب السبط وهو رمس                           جاوبه أكرم الجواب [3]

لوگوں میں میرے جد موسیٰ اور ان کے فرزند مجاب کی طرح کہاں ہیں ، جب انہوں نے سبط (پیغمبر صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کو مخاطب کیا ، جب کہ آپ قبر میں تھے تو انہوں نے بہترین سلام سے انہیں جواب دیا  ۔

سید ضامن بن حسینی مدنی (جو سنہ ۱۰۸۸ ہجری میں زندگی بسر کر رہے تھے) نے کتاب «تحفة الأزهار» میں ان کے اس لقب سے ملقب ہونے کا ایک اور سبب ذکر کیا ہے اور کہا ہے : وہ اپنے جد بزرگوار امیر المؤمنین علی علیہ السلام کی قبر مطہر کے زائر تھے ، امام علیہ السلام نے انہیں ضریح سے جواب عطا کیا تھا ، لہذا ان کے فرزندوں کو  «آل حائر» کہا جاتا ہے ۔ [4]

اس نظریہ سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ سید ابراہیم مجاب علیہ السلام ، امیر المؤمنین علی بن ابی طالب علیہما السلام کی زیارت کے لئے گئے اور آپ کو مخاطب کرتے ہوئے سلام کیا ، اور پھر آپ نے امیر المؤمنین علی بن ابی طالب علیہما السلام سے اپنے سلام کا جواب سنا ۔ کیونکہ امیر المؤمنین کا لقب صرف حضرت علی بن ابی طالب علیہما السلام کے لئے ہے ۔ پس ان میں سے جو بھی واقعہ ہو لیکن یہ مسلم ہے کہ آپ کو امام معصوم نے سلام کا جواب دیا ، اگرچہ ان دونوں کو  یوں جمع کرنا ممکن ہے کہ دو مختلف واقعات میں سید ابراہیم سلام الله علیه کو امیر المؤمنین امام علی علیه السلام اور حضرت امام حسین علیه السلام کی طرف سے سلام کا جواب ملا ، اگرچہ امام حسین علیہ السلام کی قبر مبارک سے سلام کا جواب سننے کا واقعہ زیادہ مشہور ہے ، اور بیشک خداوند متعال امور کے حقائق سے آگاہ ہے ۔ [5]

نیز کہا گیا ہے :  آپ کو اس لئے «مجاب» کا لقب دیا گیا ہے چونکہ آپ کو آپ کے سلام کا جواب ملا ، اور یہ واقعہ کچھ یوں تھا کہ آپ حضرت ابا عبد اللہ الحسین علیہ السلام کے محضر میں داخل ہوئے اور عرض کیا : »اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا أَبَا عَبْدِاللهِ« (اے ابا عبد اللہ ! آپ پر سلام ہو) ، آپ نے آواز سنی : »وَ عَلَيْكَ‏ السَّلاَمُ يَا وَلَدي« (اے میرے فرزند تم پر سلام ہو ) ۔

مرحوم سید حسن صدر طاب ثراه نے اپنی کتاب «نزهة الحرمین» میں عراق میں علماء و اولیاء کی قبور کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا ہے :

اور ان میں سے «ابراہیم مجاب» بن محمد عابد ہیں جو امام موسی کاظم علیہ السلام کے فرزند ہیں ۔ آپ کی قبر مطہر امام حسین علیہ السلام کے حرم کے رواق میں واقع ہے ، جس پر ضریح بھی تعمیر کی ہوئی ہے ، اور آپ وہ پہلے شخص ہیں جو موسوی سادات میں سے حائر میں ساکن ہوئے ۔ پہلے آپ کوفہ میں رہتے تھے اور پھر حائر میں ساکن ہو گئے ۔

ہمارا یہ بیان ہے : جب امام حسین علیہ السلام کے حرم مطہر میں داخل ہوں تو امام حسین علیہ السلام ، آپ کے اہل بیت علیہم السلام اور اصحاب و انصار علیہم السلام کی زیارت کے بعد سید ابراہیم علیہ السلام کی قبر مطہر کی طرف رخ کرو اور اس زیارت کے ذریعہ آپ کی زیارت کرو :

اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ أَيُّهَا السَّيِّدُ الزَّكِيُّ، اَلطَّاهِرُ الْوَلِيُّ، اَلدَّاعِيُّ الْحَفِيُّ، أَشْهَدُ أَنَّكَ قُلْتَ حَقّاً، وَنَطَقْتَ صِدْقاً، وَدَعَوْتَ إِلَى مَوْلاَيَ وَمَوْلاَكَ ‏الْحُسَيْنِ ‏عليه السلام عَلاَنِيَةً وَسِرّاً، فَازَ مُتَّبِعُكَ وَنَجَى مُصَدِّقُكَ، وَخَابَ وَخَسِرَ مُكَذِّبُكَ، وَالْمُتَخَلِّفُ عَنْكَ.يَا سَيِّدي وَمَوْلاَيَ وَابْنَ مَوْلاَيَ، إِشْهَدْ لي بِهَذِهِ الشَّهَادَةَ عِنْدَكَ، لِأَكُونَ مِنَ الْفَائِزِينَ بِمَعْرِفَتِكَ وَطَاعَتِكَ، وَتَصْدِيقِكَ وَاتِّبَاعِكَ، اَلصَّلاَةُ وَالسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا سَيِّدي وَيَا مَوْلاَيَ وَابْنَ مَوْلاَيَ، يَا سَيِّد إِبْرَاهِيمَ‏ الْمُجَاب، اِبْنِ مُحَمَّدِنِ الْعَابِدِ، اِبْنِ الْإِمَامِ مُوسَى بْنِ جَعْفَرٍ عليهما السلام، وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُهُ. [6]

سلام ہو آپ پر اے پاکیزہ عمل سید ، پاک ولی ، دعوت دینے والے دانا ہیں ، اور میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ نے حق کہا ، اور سچ بات کی ، اور میرے مولا اور اپنے مولا حسین علیہ السلام کی طرف پنہان و آشکار دعوت دی ، آپ کی پیروی کرنے والا کامیاب ، اور آپ کی تصدیق کرنے والا اہل نجات ہے ، اور آپ کو جھٹلانے والا اور آپ کی خلاف ورزی کرنے والا نقصان اور خسارہ اٹھائے گا ۔ اے میرے سید و سردار ، میرے مولا اور میرے مولا کے فرزند ! میں نے آپ کے پاس جو گواہی دی ہے ، اس سے میرے لئے گواہی دے دیں تا کہ میں آپ کی معرفت ، آپ کی  اطاعت اور آپ کی تصدیق و اتباع سے کامیاب ہو جاؤں ۔ آپ پر درود و سلام ہو اے میرے سید و سردار ، اور اے میرے مولا اور میرے مولا کے فرزند ! اے سید ابراہیم مجاب بن محمد عابد بن امام موسیٰ بن جعفر علیہما السلام ، اور آپ پر خدا کی رحمت اور اس کی برکات ہوں ۔

 


[1] ۔ جناب محمد عابد شہر شیراز میں مدفون ہیں .

[2] ۔ مشاهد العترة الطاهرة (سيد عبدالرزاق كمونة الحسيني): 176.

[3] ۔ مزارات الأولياء في أرض كربلاء: 142.

[4] ۔ سید بحرم العلوم کی کتاب الفوائد الرجالية (ج1، ص 438) سے منقول ، حوالہ 1، تحقيق وتعليق محمّد صادق بحر العلوم اور حسين ‏بحر العلوم ، اور كتاب تحفة الأزهار (قلمی نسخہ).

[5] ۔ المجاب بردّ السلام: 14.

[6] ۔ مزارات الأولياء في أرض كربلاء: 142.

    بازدید : 698
    بازديد امروز : 35886
    بازديد ديروز : 57650
    بازديد کل : 130333232
    بازديد کل : 90382955