امام صادق علیه السلام : اگر من زمان او (حضرت مهدی علیه السلام ) را درک کنم ، در تمام زندگی و حیاتم به او خدمت می کنم.
۲۷ ۔ حضرت امام حسین علیہ السلام سے وداع

(۲۷)

حضرت امام حسین  علیہ السلام سے وداع

ابن قولویه رحمه الله نے کتاب ’’کامل الزیارات‘‘ میں یوسف کناسی سے نقل کیا ہے کہ انہوں نے کہا : حضرت امام صادق علیه السلام نے فرمایا:

جب بھی امام حسین بن علی علیہما  السلام کو وداع کہنا چاہو تو کہو:

اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُهُ، أَسْتَوْدِعُكَ اللهَ، وَأَقْرَأُ عَلَيْكَ ‏السَّلاَمَ، آمَنَّا بِاللهِ وَبِالرَّسُولِ، وَبِمَا جِئْتَ بِهِ، وَدَلَلْتَ عَلَيْهِ، «وَاتَّبَعْنَا الرَّسُولَ فَاكْتُبْنَا مَعَ الشَّاهِدِينَ» [1]. أَللَّهُمَّ لاَتَجْعَلْهُ آخِرَ الْعَهْدِ مِنَّا وَمِنْهُ. أَللَّهُمَّ إِنَّا نَسْأَلُكَ أَنْ تَنْفَعَنَا بِحُبِّهِ.أَللَّهُمَّ ابْعَثْهُ مَقَاماً مَحْمُوداً تَنْصُرُ بِهِ دِينَكَ، وَتَقْتُلُ بِهِ عَدُوَّكَ، وَتُبِيرُ بِهِ‏ مَنْ نَصَبَ حَرْباً لِآلِ مُحَمَّدٍ، فَإِنَّكَ وَعَدْتَهُ ذَلِكَ، وَأَنْتَ لاَتُخْلِفُ الْمِيعَادَ. وَالسَّلاَمُ عَلَيْكَ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُهُ.أَشْهَدُ أَنَّكُمْ شُهَدَاءُ نُجَبَاءُ، جَاهَدْتُمْ في سَبِيلِ اللهِ، وَقُتِلْتُمْ عَلَى مِنْهَاجِ ‏رَسُولِ اللهِ، صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ تَسْلِيماً، أَنْتُمُ السَّابِقُونَ ‏وَالْمُهَاجِرُونَ وَالْأَنْصَارُ، أَشْهَدُ أَنَّكُمْ أَنْصَارُ اللهِ وَأَنْصَارُ رَسُولِهِ، فَالْحَمْدُ لِلهِ الَّذي صَدَقَكُمْ وَعْدَهُ، وَأَرَاكُمْ مَا تُحِبُّونَ، وَصَلَّى اللهُ عَلَى مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ، وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُهُ.أَللَّهُمَّ لاَتَشْغَلْنِي فِي الدُّنْيَا عَنْ ذِكْرِ نِعْمَتِكَ لاَ بِإِكْثَارٍ تُلْهِينَي عَجَائِبُ ‏بَهْجَتِهَا، وَتَفْتِنَنِي زَهَرَاتُ زِينَتِهَا، وَلاَ بِإِقْلاَلٍ يَضُرُّ بِعَمَلِي كَدُّهُ، وَيَمْلَأُ صَدْري هَمُّهُ، أَعْطِنِي مِنْ ذَلِكَ غِنىً عَنْ شِرَارِ خَلْقِكَ، وَبَلاَغاً أَنَالُ بِهِ‏ رِضَاكَ يَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِينَ، وَصَلَّى اللَهُ عَلَى رَسُولِهِ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللهِ، وَعَلَى أَهْلِ بَيْتِهِ الطَّيِّبِينَ الْأَخْيَارِ، وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُهُ. [2]

آپ پر سلام اور خدا کی رحمت و برکات ہوں ، میں آپ کو خدا کے سپرد کرتا ہوں ، اور  آپ کو سلام کرتا ہوں ۔ میں خدا و رسول پر  اور اس چیز پر ایمان رکھتا ہوں جس کے ساتھ آپ  آئے اور جس کی بنیاد پرآپ نے  رہنمائی کی ۔ ’’ہمیں نے رسول کا اتباع کیا ، پس  ہمیں گواہی دینے والوں میں شامل فرما‘‘ ۔خدایا ! اس زیارت کو ہماری اور ان کی آخری زیارت قرار نہ دے ۔ خدایا ! بیشک ہم تجھ سے سوال کرتے ہیں کہ ہمیں ان کی محبت میں نفع بخش ۔ خدایا ! انہیں مقام محمود تک مبعوث فرما  اور ان کے وسیلہ سے اپنے دین کی نصرت فرما ، اور اپنے دشمن کو قتل کر ، اور ان لوگوں کو نابود فرما جس نے آل محمد (علیہم السلام) کے لئے جنگ برپا کی ، اور بیشک تو نے اس کا وعدہ کیا ہے اور تو ہرگز وعدہ خلافی نہیں کرتا ۔ اور آپ پر سلام اور خدا کی رحمت و برکات ہوں۔  میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ سب نجیب شہداء ہیں ، آپ  نے راہ خدا میں جہاد کیا ، اور آپ سب رسول خدا  صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی راہ و  منہاج پر قتل ہوئے ، آپ ہی سبقت لینے والے ، مہاجر اور انصار ہیں، میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ خدا کے انصار اور اس کے رسول کے انصار ہیں ، پس حمد و ثناء اس خدا کے لئے ہے جس نے آپ کے لئے اپنا وعدہ وفا کیا ، اور آپ کو وہ کچھ دکھایا جسے آپ محبوب رکھتے تھے ، اور خدا کا درود ہو محمد و آل محمد پر  ، اور ان پر خدا کی رحمت و برکات ہوں ۔  خدایا ! مجھے دنیا میں اپنی نعمت کو یاد کرنے میں مشغول نہ کر ، نہ نعمتوں کی کثرت  ہو جن کے عجائب کی خوبصورتی مجھے غافل کر دے ، اور جس کی چمک مجھے فریفتہ بنا دے ، اور نہ ہی نعمت کی کمی ہو  ؛ جس کی کمی میرے عمل کو نقصان پہنچائے اور اس کا ہم و غم میرے سینہ کو بھر دے، اپنی نعمتوں میں سے اس قدر عطا فرما  جو مجھے مخلوق کے شر سے بے نیاز کر دے ، جو کفایت کرے ، اور اس کے ذریعہ میں تیری رضائیت تک پہنچ پاؤں ، اے سب سے زیارہ رحم کرنے والے ۔ اور خدا کا درود ہو اس کے رسول محمد بن عبد اللہ پر ، اور ان کی پاک اور  نیک  اہل بیت پر ، اور ان پر خدا کی رحمت و برکات ہوں ۔

 


[1] ۔ سورۂ آل عمران ، آیت : 53.

[2] ۔ كامل الزيارات : 435 ح1.

    بازدید : 668
    بازديد امروز : 38608
    بازديد ديروز : 57650
    بازديد کل : 130338676
    بازديد کل : 90388399