امام صادق علیه السلام : اگر من زمان او (حضرت مهدی علیه السلام ) را درک کنم ، در تمام زندگی و حیاتم به او خدمت می کنم.
۱۵ ـ امام حسین علیہ السلام کی تربت مقدسہ کھاتے وقت کی دعا

۱۵ ـ امام حسین علیہ السلام کی تربت مقدسہ  کھاتے وقت کی دعا

مصباح الزائر میں ذکر ہوا ہے : روایت ہوا ہے کہ ایک شخص نے حضرت امام صادق علیہ السلام سے سوال کیا اور کہا : میں نے سنا ہے کہ آپ نے فرمایا ہے : امام حسین علیہ السلام کی تربت ادویات مفردہ میں سے ہے اور کوئی بھی ایسا درد نہیں ہے  جسے یہ ختم نہ کر دے ۔

حضرت امام صادق علیہ السلام  نے فرمایا : ہاں ! ایسا ہی ہے ۔  یا فرمایا : ہاں ! میں نے یہ کہا ہے  لیکن تمہارا کیا مقصد ہے ؟

اس نے عرض کیا : میں نے تربت حسینی تناول کی لیکن مجھے اس سے کوئی فائدہ  نہیں ہوا ۔

امام  علیہ السلام نے فرمایا : جان لو ! اور اس بات کا خیال رکھو کہ اس کے لئے ایک دعا ہے اور جو  اس دعا کے بغیر اسے تناول کرے تو  بعید نہیں کہ اسے کوئی فائدہ نہ ہو ۔

اس شخص نے عرض کیا :اسے تناول کرتے وقت کیا کہوں ؟

امام صادق علیہ السلام نے  فرمایا :سب سے پہلے اسے بوسہ کرو اور آنکھوں سے لگاؤ اور چنے کے ایک دانے سے زیادہ مقدار میں تناول نہ  کرو  ؛ کیونکہ جو شخص اس سے زیادہ تناول کرے تو گویا اس نے ہمارا گوشت کھایا ۔ پس جب تربت امام حسین علیہ السلام تناول کرو تو کہو :
أَللَّهُمَّ إِنِّي أَسْئَلُكَ بِحَقِّ الْمَلَكِ الَّذِي قَبَضَهَا، وَأَسْئَلُكَ بِحَقِّ الْمَلَكِ ‏الَّذِي خَزَنَهَا، وَأَسْئَلُكَ بِحَقِّ الْوَصِيِّ الَّذِي حَلَّ فِيهَا، أَنْ تُصَلِّيَ عَلَى مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ، وَأَنْ تَجْعَلَهَا شِفَاءً مِنْ كُلِّ دَاءٍ، وَأَمَاناً مِنْ كُلِّ خَوْفٍ، وحِفْظاً مِنْ كُلِّ سُوءٍ.

خدایا : بیشک میں تجھ سے اس فرشتے کے حق کے واسطے سے سوال کرتا ہوں جس نے اسے قبض کیا ، اور میں تجھ سے اس فرشتے کے حق کے واسطے سے سوال کرتا ہوں جس نے اس  کی حفاظت کی ، میں تجھ سے اس وصی کے حق کے واسطے سے سوال کرتا ہوں جو یہاں موجود ہے ، کہ محمد و آل محمد پر درود بھیج ، اور اسے ہر درد کے لئے شفاء ، ہر خوف سے امان اور ہر برائی سے محفوظ رہنا قرار دے ۔

جب یہ دعا پڑھ لو تو اسے کسی چیز  میں مضبوطی سے باندھ دو اور اس پر سورۂ قدر پڑھو ۔ بیشک یہ مذکورہ دعا اذن لینا ہے اور سورۂ پڑھنا اس کا ختم ہے یعنی یہ اس پر لگائی جانے والے مہر کی مانند ہے ۔

اور اسے کھاتے وقت کہو :

بِسْمِ اللهِ وَبِاللهِ، أَللَّهُمَّ اجْعَلْهُ رِزْقاً وَاسِعاً، وَعِلْماً نَافِعاً، وَشِفَاءً مِنْ ‏كُلِّ دَاءٍ، إِنَّكَ عَلَى كُلِّ شَيْ‏ءٍ قَدِيرٌ . [1]

خدا کے نام سے ، اور خدا کی مدد ہے ، خدایا ! اسے وسیع رزق ، مفید علم ، اور ہر درد میں شفاء قرار دے ، بیشک تو ہر چیز پر قادر  ہے۔

علامه مجلسی قدّس سرّه فرماتے ہیں : اس سوال و جواب کے درمیان چھ مرتبہ لفظ «تناول» ذکر ہوا ہے ، اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ سوال کرنے والے کے کلام میں تناول» سے مراد کھانا ہے کیونکہ سائل یہ کہہ رہا ہے کہ «میں نے اسے تناول کیا » اور ظاہری طور پر امام علیہ السلام کے جواب میں بھی «تناول» سے اسے کھانا ہی مراد ہے کیونکہ امام علیہ السلام فرما رہے ہیں « جو  اس دعا کے بغیر اسے تناول کرے » ، نیز سوال و جواب کے درمیان مطابقت کا بھی یہی تقاضا ہے ۔

نیز ممکن ہے کہ «تناول» سے اسے اٹھانا اور اخذ کرنا مراد ہو لیکن مذکورہ دعا (جو تناول کے لئے شرط ہے ) کے بارے میں دوسری مرتبہ سائل کے سوال سے یہ بعید ہے یعنی وہ یہ نہیں جانتا تھا کہ جواب میں تناول سے ’’اخذ کرنا‘‘ مراد ہے  چونکہ سوال و جواب میں مطابقت ہونے کی رو سے جواب میں بھی تناول ، کھانے کے معنی میں ظہور رکھتا ہے ۔

حسین بن علی بن فضال نے اپنے بعض اصحاب سے اور انہوں نے امام باقر علیہ السلام اور امام جعفر صادق علیہ السلام سے روایت کیا ہے کہ آپ نے فرمایا

خدا نے آدم کو خاک سے خلق کیا ، پس اس کی اولاد پر خاک کھانا حرام ہے ۔

راوی کہتا ہے : میں نے عرض کیا : آپ حضرت امام حسین علیہ السلام کی قبر مطہر کی خاک ک بارے میں کیا فرماتے ہیں ؟

آپ نے فرمایا : لوگوں پر ہمارا گوشت کھانا حرام ہے ، لیکن یہ (تربت امام حسین علیہ السلام) چنے  کے ایک دانے کے برابر کھانا جائز ہے ۔[2]

 


[1]  ۔ المزار الكبير: 363، كامل الزيارات: 476 ح1، اسی کی مانند الصحيفة الصادقيّة : 297  میں بھی ذکر ہوا ہے .

[2]  ۔ الإستشفاء بالتّربة الشريفة الحسينيّة: 56، مصباح المتهجد: 734 - 732، بحار الأنوار : 130/101، كامل الزّيارات:479 ح3.

    بازدید : 691
    بازديد امروز : 12529
    بازديد ديروز : 72293
    بازديد کل : 129496710
    بازديد کل : 89928126