امام صادق علیه السلام : اگر من زمان او (حضرت مهدی علیه السلام ) را درک کنم ، در تمام زندگی و حیاتم به او خدمت می کنم.
مبارک ایّام اور بابرکت اوقات میں امام حسین علیہ السلام کی زیات کا مستحب مؤکد ہونا

مبارک ایّام اور بابرکت اوقات میں امام حسین علیہ السلام کی زیات کا مستحب مؤکد ہونا

تمام مبارک ایّام اور بابرکت اوقات میں امام حسین علیہ السلام  کی ز یارت اشرف و افضل ہے اور بالخصوص ان ایّام میں کہ جو آپ سے مختص ہیں اور جن ایّام میں آپ کی فضیلت و کرامت ظاہر ہوتی ہے  جیسے : یوم مباہلہ ، سورۂ ہل أتی کے نزول کا دن ، امام حسین علیہ السلام کی ولادت کا دن اور مشہور قول کی بناء پر آپ کی ولادت تین شعبان کو ہوئی اور اسی طرح اس دن بھی آُپ کی زیارت کرنا مناسب ہے کہ جس دن آپ کا قاتل یزید أسفل درک الجحیم منتقل ہوا  اور یہ چودہ ربیع الأول کا دن ہے ۔ [1]

کتاب ’’أبواب الجنان وبشائر الرّضوان‘‘ میں لکھتے ہیں : روایات میں تحقیق و جستجو کرنے والے شخص کو کسی بھی دن اور رات میں امام حسین علیہ السلام کی زیارت کو ترک نہیں کرنا چاہئے ؛اور خاص طور سے شبِ جمعہ ، روز، جمعہ ، اور آپ  سے منسوب اوقات (میں امام حسین علیہ السلام کی زیارت ترک نہیں کرنی چاہئے )   جیسے : روز مباہلہ ،  « هَلْ أَتَى » کے نزول کا دن ، امام حسین علیہ السلام کی ولادت کا دن ( مشہور قول کی بناء پر آپ  کی ولادت  تین شعبان ہے ، اگرچہ مصباح میں امام صادق علیہ السلام سے روایت ہوا ہے کہ آپ کی ولادت پانچ شعبان سنہ چار ہجری  ہے )، اور جس دن آپ  کے دشمنوں کی روحوں پر لعنت کی گئی ؛ جیسے چودہ ربیع الوّل کہ جس دن یزید بن معاویہ واصل جہنم ہوا ؛ لیکن چونکہ ائمہ اطہار علیہم السلام سے ان اوقات میں ہم تک مخصوص زیارات نہیں پہنچی،  لہذا بہتر ہے کہ ہم زیارات مطلقہ یا زیارت عاشورا سے ہی امام حسین علیہ السلام کی زیارت کریں ۔[2]

 


[1]  ۔ بحارالأنوار: 101/101،  نورالعين: 403. 

[2] ۔ أبواب الجنان وبشائر الرضوان: 169، نورالعين: 404.

 

    بازدید : 1393
    بازديد امروز : 23734
    بازديد ديروز : 76159
    بازديد کل : 129787985
    بازديد کل : 90073911