حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
ماہ محرم میں حضرت امام حسین علیہ السلام کی زیارت

ماہ محرم میں

حضرت امام حسین علیہ السلام کی زیارت 

شیخ طوسی رحمہ اللہ کتاب ’’مصباح المتہجد ‘‘ میں کہتے ہیں :  محرم آخری حرام مہینہ ہے ، زمانہ جاہلیت اور اسلام میں اس کی بہت زیادہ حرمت  اور  احترام تھا ۔ اس مہینہ کے پہلے دن خداوند تبارک و تعالیٰ نے حضرت زکریا علیہ السلام کی دعا قبول فرمائی ، اس کےتیسرے دن حضرت یوسف علیہ السلام کو کنویں سے رہائی ملی ، اور روایات  کی رو سے اس کے پانچویں دن حضرت موسی بن عمران علیہ السلام نے دریار کو عبور کیا ، اس کے ساتویں دن خدا نے کوہ طور پر موسیٰ علیہ السلام سے کلام کیا ، اس کے نویں دن خداوند متعال نے حضرت  یونس علیہ السلام کو شکم ماہی سے باہر نکالا ، اور اس کے دسویں دن سید الشہداء حضرت امام حسین بن علی بن ابی طالب علیہم السلام کی شہادت واقع ہوئی ۔

دسویں محرم کو امام حسین علیہ السلام کی زیارت مستحب ہے اور اس کے دس دن کا روزہ مستحب ہے ، دسویں دن عصر تک کھانے پینے سے گریز کرنا چاہئے  اور پھر اس وقت تھوڑی سے تربت تناول کرنی چاہئے ۔ عاشورا کے دن آل محمد علیہم السلام کے غم و حزن تازہ ہو جاتے ہیں ، لہذا مستحب ہے کہ اس دن خوشیوں اور لذتوں سے اجتناب کیا جائے اور عصر کے بعد تک مذکورہ بیان کے مطابق عزاداری کی جائے اور سوگ میں بیٹھا جائے ۔ شیخ مفید رحمہ اللہ نے کتاب ’’مزار ‘‘ میں زید شحام سے اور انہوں نے حضرت امام صادق علیہ السلام سے روایت نقل کی ہے   کہ آپ نے  فرمایا :

من زار قبر الحسين بن عليّ‏ علیہما  السلام يوم عاشوراء عارفاً بحقّه كان كمن زار الله ‏عزّ وجلّ في عرشه۔

جو شخص حسین بن علی علیہما السلام کے حق کی معرفت کے ساتھ عاشورا کے دن ان کی زیارت کرے تو گویا اس نے عرش الٰہی پر خدا کی زیارت کی ۔

جابر جعفی نے حضرت امام صادق علیہ السلام سے روایت کی ہے کہ آپ نے فرمایا :

من بات عند قبر الحسين ليلة عاشوراء، لقى الله يوم القيامة ملطّخاً بدمه، كأنّما قتل معه في عصره۔

جو شخص شب عاشورا امام حسین علیہ السلام کی قبر مطہر کے ساتھ بیتوتہ (شب بیداری) کرے تو وہ خدا سے اس حال میں ملاقات کرے گا کہ وہ اپنے خون سے آلودہ ہو گا ، گویا وہ امام حسین علیہ السلام کے ساتھ قتل ہوا ہے ۔

نیز آپ نے فرمایا :

من زار قبر الحسين ‏عليه السلام يوم عاشوراء، وبات عنده كان كمن‏ استشهد بين يديه ۔

جو شخص عاشورا کے دن امام حسین علیہ السلام کی قبر مطہر کی زیارت کرے ، اور وہاں بیتوتہ(شب بیداری) کرے تو وہ اس شخص کی مانند ہے جو آپ کے ساتھ شہید ہوا ہو ۔

حریز نے حضرت امام صادق علیہ السلام سے روایت نقل کی ہے کہ آپ نے فرمایا :

من زار الحسين يوم عاشوراء، وجبت له الجنّة۔[1]

جو شخص عاشورا کے دن امام حسین علیہ السلام کی زیارت کرے ، اس پر جنت واجب ہے ۔

 


[1] ۔ المزار (شیخ مفيد) : 51، المزار الكبير : 351 ، مصباح المتهجد : 771 ، بحار الأنوار : ۱۰۱/۱۰۴ ح8.

ملاحظہ کریں : 680
آج کے وزٹر : 6866
کل کے وزٹر : 28544
تمام وزٹر کی تعداد : 128391845
تمام وزٹر کی تعداد : 89285863