حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
۲ ۔ ایّام ہفتہ میں سے دو شنبہ کے دن امام حسین علیہ السلام پر درود و سلام بھیجنا

(۲)

ایّام ہفتہ میں سے دو شنبہ کے دن

 امام حسین علیہ السلام پر درود و سلام بھیجنا 

جوانان جنت کے سرداروں میں سے دوسرے سید و سردار  حضرت ابا عبد اللہ الحسین علیہ السلام پر درود و سلام :

اَلسَّلاَمُ عَلَى السَّيِّدِ [الکَریمِ] الشَّهِيدِ، وَالسِّبْطِ السَّعِيدِ أَبِي الْأَئِمَّةِ، وَ ابْنِ خَيْرِ نِسَاءِ الْأُمَّةِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا سَيِّدِي يَا أَبَا عَبْدِاللهِ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ، أَللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى الْإِمَامِ الْمَظْلُومِ الْمَقْتُولِ، السَّيِّدِ سِبْطِ الرَّسُولِ، وَابْنِ‏ الْبَتُولِ، الْبَشِيرِ النَّذِيرِ، ابْنِ الْوَصِيِّ الْوَزِيرِ، الْحُسَيْنِ بْنِ عَلِيٍّ، الزَّاكِي ‏الْوَلِيِّ، سَيِّدِ شَبَابِ أَهْلِ الْجَنَّةِ، وَإِمَامِ الْهُدَى وَأَهْلِ السُّنَّةِ، الْقَائِدِ الرَّائِدِ، وَالْعَابِدِ الزَّاهِدِ، وَالرَّاشِدِ الْمُجَاهِدِ، كَمَا عَمِلَ بِطَاعَتِكَ، وَنَهَى عَنْ ‏مَعْصِيَتِكَ، وَبَالَغَ فِي رِضْوَانِكَ وَأَقْبَلَ عَلَى إِيمَانِكَ.قَاتَلَ فِيكَ عَدُوَّكَ عَلاَنِيَةً وَسِرّاً، يَدْعُو الْعِبَادَ إِلَيْكَ، وَيَدُلُّهُمْ عَلَيْكَ، قَائِماً بَيْنَ يَدَيْكَ، يَهْدِمُ الْجَوْرَ بِالصَّوَابِ، وَيُحْيِي السُّنَّةَ وَالْكِتَابَ، فَعَاشَ فِي رِضْوَانِكَ مَكْدُوداً، وَمَاتَ فِي أَوْلِيَائِكَ مَحْمُوداً، وَمَضَى إِلَيْكَ شَهِيداً، لَمْ يَعْصِكَ فِي لَيْلٍ وَلاَ نَهَارٍ وَجَاهَدَ فِيكَ الْمُنَافِقِينَ‏ وَالْكُفَّارَ.فَاجْزِهِ اللَّهُمَّ عَنِ الْإِسْلاَمِ وَ أَهْلِهِ خَيْرَ الْجَزَاءِ، وَضَاعِفْ لِقَاتِلِهِ‏ الْعَذَابَ، وَشَرَّ الْمَأْوَى، فَقَدْ قَاتَلَ كَرِيماً، وَقُتِلَ مَظْلُوماً، وَمَضَى مَرْحُوماً، يَقُولُ أَنَا ابْنُ رَسُولِ اللهِ مُحَمَّدٍ، وَابْنِ مَنْ زَكَّى وَعَبَدَ، فَقَتَلُوهُ ‏بِالْعَمْدِ الْمُتَعَمِّدِ، وَقَاتَلُوهُ عَلَى الْإِيمَانِ، وَأَطَاعُوا فِي قَتْلِهِ الشَّيْطَانَ، وَلَمْ  ‏يُرَاقِبُوا فِيهِ الرَّحْمَنَ، فَصَلِّ عَلَيْهِ اللَّهُمَّ صَلَوَاتٍ تُشَرِّفُ بِهَا مَقَامَهُ، وَتُضَاعِفُ بِهَا إِكْرَامَهُ، وَتُعَظِّمُ بِهَا أَمْرَهُ، وَتُعَجِّلُ بِهَا نَصْرَهُ.أَللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ، وَخُصَّهُ بِأَفْضَلِ قِسَمِ‏ الْفَضَائِلِ، وَبَلِّغْهُ أَشْرَفَ الْمَنَازِلِ، وَأَعْطِهِ شَرَفَ الْمُكَرَّمِينَ، وَارْفَعْهُ ‏بِرَحْمَتِكَ فِي الْمُقَرَّبِينَ، فِي الرَّفِيعِ الْأَعْلَى، فِي أَعْلَى عِلِّيِّينَ، وَبَلِّغْهُ‏ الدَّرَجَةَ الْكَبِيرَةَ، وَالْمَنْزِلَةَ الرَّفِيعَةَ [1] الْخَطِيرَةَ وَالْمَنْزِلَةَ الْفَضِيلَةَ، وَالْكَرَامَةَ الْجَلِيلَةَ، وَاجْزِهِ عَنَّا خَيْرَ مَا جَازَيْتَ إِمَاماً عَنْ رَعِيَّتِهِ وَرَسُولاً عَنْ أُمَّتِهِ، وَبَلِّغْهُ مِنَّا أَفْضَلَ التَّحِيَّةِ وَالسَّلاَمِ، وَارْدُدْ عَلَيْنَا التَّحِيَّةَ وَالسَّلاَمَ، وَالسَّلاَمُ عَلَيْهِ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُهُ.

سلام ہو سید (کریم) شہید اور سبط سعید پر جو ابو الائمہ ہیں ، اور امت کی بہترین خاتون کے فرزند ہیں ۔ سلام ہو آپ پر اے میرے سید و سردار ، اے ابا عبد اللہ ! اور آپ پر خدا کی رحمت و برکات ہوں ۔  خدایا ! امام مظلوم ، مقتول ، سید و سردار ، سبط رسول ، فرزند بتول ، بشیر و نذیر ، فرزند وصی و وزیر (رسول خدا صلّی الله علیه و آله و سلم) حسین بن علی (علیهما السلام) پر   درود  بھیج، جو پاک کرنے والے ، صاحب ولایت ، جوانان جنت کے سردار ، امام ہدایت ، صاحب سنت ، قائد ، رہنما ، عابد ، زاہد ، ارشاد کرنے والے اور مجاہد ہیں ۔ انہوں نے تیری اطاعت پر عمل کیا ، اور تیری معصیت سے منع کیا ، اور تیری رضا کی راہ میں بہت زیادہ کوشاں رہے ، اور تیرے ایمان کا رخ کیا ہے ۔ انہوں نے تیرے دشمن سے آشکار اور مخفی طور پر جنگ کی ، اور بندوں کو تیری طرف دعوت دی ، اور تجھ پر دلالت کی ، اور تیرے حضور قیام کیا ، ظلم و جور کو صحیح امور سے نیست و نابود کر دیا ، اور کتاب و سنت کو احیاء کیا ، اور تیری رضا و خوشنودی کی راہ میں سختی اور مشکلات میں زندگی بسر کی ، اور تیرے اولیاء کے زمرہ میں وفات پائی جب کہ وہ محمود تھے ، اور وہ تیری طرف شہید ہو کر آئے ، انہوں نے رات اور دن میں کبھی تیری معصیت اور  نافرمانی نہیں کی ، اور تیری راہ میں منافقین و کفار کے ساتھ جہاد کیا ۔ خدایا ! اسلام اور اس کے اہل سے انہیں بہترین جزاء عطا فرما ، اور ان کے قاتل کے لئے عذاب میں اضافہ فرما ، اور انہیں بدترین جگہ دے ، بیشک انہوں نے کریمانہ طور پر قتال کیا ، اور مظلومانہ طور پر قتل ہو ئے ، اور مرحوم طور  پر چلے گئے ۔ جب کہ وہ کہتے تھے کہ میں خدا کے رسول محمد کا بیٹا ہوں ، میں اس کا بیٹا ہوں جس نے زکاۃ دی اور عبادت و بندگی کی۔ اور پھر بھی لوگوں نے  انہیں  قصداً قتل کیا ، اور انہیں ایمان کی بنیاد پر قتل کیا ، اور ان کے قتل میں انہوں نے شیطان کی اطاعت کی ، اور اس میں رحمن کی کوئی پرواہ نہیں کی ۔خدایا ! ان پر ایسا درود بھیج جو ان کے مقام کی رفعت کا باعث ہو ، اور ان کے اکرام میں اضافہ فرمائے ، اور جس سے ان کی امر کی تعظیم ہو ، اور ان کی نصرت میں تعجیل ہو ۔ خدایا! محمد اور آل محمد پر درود بھیج ، اور انہیں فضائل کی سب سے افضل قسم سے اختصاص دے ، اور انہیں سب سے اشرف مرتبہ تک پہنچا ، اور انہیں محترم بندوں کا شرف عطا فرما ، اور اپنی رحمت سے انہیں مقربین میں بلندی عطا فرما ، رفیع اعلیٰ میں ، (اور) اعلی علیین (اہل جنت کے لئے سب سے اعلیٰ مقام) میں ۔ اور انہیں عظیم درجہ ،  بلند مقام و منزلت ، فضیلت  کے مرتبہ اور کرامتِ جلیلہ تک پہنچا دے ۔اور  ہماری طرف سےانہیں بہترین جزا دینا جو کسی امام کو اس کی رعایا  اور کسی رسول کو اس کی امت کی طرف سے دی گئی ہو، اور ہماری طرف سے ان تک بہترین سلام و تحیت پہنچا دے ، اور ہم تک  اس سلام و تحیت کا جواب پہنچا دے ، ان پر سلام ہو ، اور خدا کی رحمت و برکات ہوں ۔

یہ زیارت ظاہری  طور  پر دو شنبہ (سوموار) کے دن سے مخصوص ہے ، کیونکہ علامہ مجلسی رحمہ اللہ نے اسے ایّام ہفتہ سے مخصوص ائمہ علیہم السلام کی زیارات میں نقل کیا ہے ۔ [2]

 


[1] ۔ والرفعة الخطيرة خ. 

[2] ۔ بحار الأنوار: ۲۲۱/۱۰۲.

ملاحظہ کریں : 684
آج کے وزٹر : 10112
کل کے وزٹر : 19532
تمام وزٹر کی تعداد : 128837516
تمام وزٹر کی تعداد : 89508735