حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
عالم خواب میں شب جمعہ امام حسین علیہ السلام کی زیارت کرنے والوں کے لئے بشارت

عالم خواب میں شب جمعہ امام حسین علیہ السلام

کی زیارت کرنے والوں کے لئے بشارت

شیخ فخر الدین طریحی نے کتاب «منتخب» میں سلیمان اعمش سے نقل کیا ہے کہ انہوں نے کہا :

میں کوفہ میں ساکن تھا اور میرا ایک پڑوسی تھا جس کے ساتھ میری رفت و آمد ہوتی تھی ۔ میں شب جمعہ اس کے پاس گیا اور اس سے پوچھا : امام حسین علیہ السلام کی زیارت کے بارے میں تمہارا کیا نظریہ ہے ؟

اس نے کہا : زیارت بدعت ہے ، ہر بدعت گمراہی ہے اور ہر گمراہی کا نجام آتش جہنم ہے ۔

سلیمان کہتے ہیں : میں سخت غصہ اور ناراضگی کے عالم میں اس کے پاس سے اٹھ کر چل دیا ، میرا دل اس سے بھر چکا تھا ، لیکن میں نے خود سے کہا : میں سحری کے وقت اس کے پاس جاؤں گا اور اس کے سامنے امام حسین علیہ السلام کے کچھ فضائل بیان کروں گا ۔

سلیمان کہتے ہیں : میں سحر کے وقت اس کے گھر گیا اور دروازہ کھٹکھٹایا اور اسے آواز دی ۔ اس کی زوجہ نے پشت در سے جواب دیا کہ وہ رات کو ہی حضرت  امام حسین بن علی علیہما السلام کی زیارت کے لئے کربلا روانہ ہو گئے ہیں ۔

سلیمان کہتے ہیں : میں بھی اس  کے پیچھے ےکربلا کی طرف روانہ ہوا گیا اور جب میں حضرت ابا عبد اللہ الحسین علیہ السلام کے حرم میں داخل ہوا تو میں نے دیکھا کہ وہ شیخ سجدہ کی حالت میں گریہ کرتے ہوئے دعا و استغفار میں مشغول ہے اور خدا سے مغفرت طلب کر رہا ہے ۔ کافی دیر کے بعد اس سے سجدہ سے سر اٹھا اور مجھے اپنے پاس دیکھا ۔

میں نے اس سے کہا : اے شیخ : کل تم کہہ رہے تھے کہ امام حسین علیہ السلام کی زیارت بدعت ہے ،اور ہر بدعت گمراہی ہے ، اور ہر گمراہی کا انجام آتش جہنم ہے ، مگر اب تم خود ہی امام حسین علیہ السلام کی زیارت کے لئے آ گئے ہو ؟

اس نے مجھ سے کہا : اے سلیمان ! میری ملامت و سرزنش مت کرو ۔ کیونکہ میں اہل بیت علیہم السلام کی امامت پر راسخ عقیدہ نہیں رکھتا تھا ، یہاں تک کہ گزشتہ رات میں نے ایک عجیب خواب دیکھا کہ جس نے مجھے خوف و وحشت اور اضطراب میں مبتلا کر دیا ہے ۔

میں نے اس سے کہا : اے شیخ ! تم نے خواب میں کیا دیکھا تھا ؟

اس نے کہا : میں نے خواب میں ایک شخص کو دیکھا جن کا قد نہ تو بہت چھوٹا تھا اور نہ ہی بہت بلند ۔ اور میں ان کے حسن و جمال کی اچھی طرح توصیف بیان نہیں کر سکتا ، ان کے ہمراہ ایک گروہ تھا  جس نے انہیں ہر طرف سے گھیرا ہوا تھا ۔ ان کے پیش پیش ایک اسب سوار اپنے گھوڑے پر سوار تھے ، اور ان کے سر پر ایک تاج تھا ، جس کے چار رکن تھے اور ہر رکن میں ایک گوہر چمک رہا تھا ،جو اپنی نور افشانی سے تین دن تک کے راستے کو روشن کر رہا تھا ۔

میں نے بعض خادموں سے پوچھا : یہ جلیل القدر شخص کون  ہیں ؟

انہوں نے جواب دیا : یہ حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم ہیں ۔

میں نے کہا : وہ دوسری کون سی ہستی ہیں؟

انہوں نے بتایا : یہ رسول  خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم  کے وصی علی بن ابی طالب علیہما السلام ہیں ۔

پھر میں نے آنکھیں کھولیں اور  نور کا ایک ناقہ  دیکھا  جس پر نور کا ایک کجاوہ تھا  اور اس  میں دو بیبیاں تھیں ، اور وہ ناقہ آسمان و زمین کے درمیان پرواز کر رہا تھا ۔

میں نے پوچھا : یہ کس کا ناقہ ہے ؟

انہوں نے کہا : یہ حضرت خدیجه بنت خویلد علیها السلام اور حضرت فاطمه بنت حضرت محمد صلّی الله علیه و آله و سلم کا  ناقہ ہے ۔

میں نے عرض کیا : ان کے ہمراہ وہ جوان کون ہیں ؟

کہا : وہ حسن بن علی علیہما السلام ہیں ۔

پھر میں نے پوچھا : یہ سب کہاں جا رہے ہیں ؟

کہا : یہ سب ظلم و ستم سے قتل کئے جانے والے شہید کربلا حضرت حسین بن علی علیہما السلام کی زیارت کے لئے جا رہے ہیں ۔

پھر میں نے اسی کجاوہ کی طرف جانے کا ارادہ کیا   جس میں حضرت فاطمہ زہراء علیہا السلام تشریف فرما تھیں۔ اسی دوران میں نے آسمان سے کچھ رقعے زمین کی طرف گرتے ہوئے دیکھے ۔ میں نے پوچھا : یہ کیسے رقعے ہیں ؟

انہوں نے بتایا : : یہ کچھ رقعے ہیں جن میں شب جمعہ امام حسین علیہ السلام کے زائرین کے لئے امان نامہ ہے ۔

میں نے ان میں سے ایک رقعہ مانگا ، تو  انہوں نے کہا : تم کہتے ہو کہ امام حسین علیہ السلام کی زیارت بدعت ہے ، لہذا جب تک تم امام حسین علیہ السلام کی زیارت نہ کر لو اور ان کی فضیلت و شرافت کے معتقد نہ ہو جاؤ ؛ تب تک  تمہیں یہ امان نامہ نہیں مل سکتا ۔ میں اس خوف کے عالم میں  خواب سے بیدار ہوا اور اسی گھڑی اور اسی وقت  اپنے سید و سردار امام حسین علیہ السلام کی زیارت کے قصد سے روانہ ہو  گیا ۔ میں خدا کی بارگاہ میں توبہ کرتا ہوں اور اپنے ماضی پر شرمندہ اور پشیمان ہوں ۔ خدا کی قسم ! اے سلیمان ! میں ہرگز اس مقدس مقام سے جدا نہیں ہوں گا ، یہاں تک کہ میری روح میرے جسم سے پرواز کر جائے ۔ [1]

 


[1] ۔ دارالسلام في ما يتعلق بالرؤيا والمنام: ۱/۳۰۰.

ملاحظہ کریں : 657
آج کے وزٹر : 7369
کل کے وزٹر : 24593
تمام وزٹر کی تعداد : 128792989
تمام وزٹر کی تعداد : 89486460