حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
شب عاشورا کے اعمال کا بیان

شب عاشورا کے اعمال کا بیان

اس رات کو درک کرنے والے شخص کو چاہئے کہ وہ اہل آیۂ مباہلہ اور آیۂ تطہیر میں سے باقی ماندہ افراد کے ساتھ ہمدردی و مواسات کرے کہ وہ جس عظیم مقام پر فائز ہیں  ۔ 

 ان کے محبوں سے محبت اور ان کے دشمنوں سے دشمنی پر اخلاص سے  خدا کی بارگاہ میں تقرب حاصل کرے ۔ ہم نے کتاب «دستور المذکّرین» میں اس رات بیدار رہنے کی فضیلت کا بیان دیکھا کہ جس میں بطور مسند رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم سے روایت ہوا ہے کہ آپ نے فرمایا :

من أحيا ليلة عاشوراء، فكأنّما عبد الله عبادة جميع الملائكة، وأجر العامل ‏فيها كأجر سبعين سنة

جو کوئی شب عاشورا کو احیاء کرے (یعنی شب بیداری کرے) تو گویا اس نے تمام فرشتوں کی عبادت کے برابر خدا کی عبارت کی ، اور اس رات کیا گیا عمل ستر سال کی عبادت کے برابر ہے ۔ [1]

 


[1] اقبال الاعمال: ص۲۸، بحار الأنوار: ۹۸/۳۳۶،.

 

ملاحظہ کریں : 2353
آج کے وزٹر : 16574
کل کے وزٹر : 45443
تمام وزٹر کی تعداد : 128502127
تمام وزٹر کی تعداد : 89341014