حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
سی آئی اے کا شیعیت اور عزاداری کے خلاف مذموم منصوبہ

سی آئی اے  کا شیعیت اور عزاداری کے خلاف مذموم منصوبہ

رسالہ «مبلّغان»میں لکھتے ہیں :

«امریکی انٹیلی جنس اور جاسوس ادارے (سی آئی اے) کے سابق عہدیداروں میں سے ایک نے انکشافات پر مبنی اپنے  بیانات میں کہا:سی آئی اے نے شیعوں کو نیست و نابود کرنے کے لئے کروڑوں ڈالر مختص کئے ہیں اور خرچ کئے ہیں۔

رجا نیوز کی رپورٹ کے مطابق  حال ہی میں امریکہ میں «دین کو تقسیم اور الگ تھلگ کرنے کرنے کا منصوبہ»کے نام سے ایک کتاب چھپی ہے ۔اس  کتاب کے ایک حصے میں ڈاکٹر مائیکل برینٹ(Michael Brant)کا انٹرویو شائع ہوا ہے۔انہوں نے اس انٹرویو میں شیعوں سے مبارزہ آرائی کے لئے سی آئی اے کے منصوبوں سے پردہ اٹھایا ہے ۔

مائیکل برینٹ، سی آئی اے کے شیعہ مطالعات کے شعبہ کے ممتاز ماہرین میں سے ایک ہیں۔نیز وہ سی آئی اےکے سابق اعلیٰ عہدیدار باب وودوردز (Bob Woodwords) کے معاون بھی ہیں ۔

مائیکل برینٹ کے مطابق سی آئی اے نے شیعوں کی تباہی و بربادی کے لئے ۹۰۰ ملین ڈالر مختص کئے ہیں۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ سی آئی اے نے اس سابق ماہر کے بیان کو فلٹر کرنے کے لئے ایک بامقصد کارروائی کی ہے۔ یہاں تک کہ مغرب میں آزادی بیان اور آزادی صحافت کے تمام تر دعؤوں کے باوجود آپ کو انٹرنیٹ کی وسیع دنیا میں بھی اس کا یہ انٹرویو بہت مشکل سے ملے گا ۔ اس بارے میں بہت زیادہ  جستجو کرنے کے بعد آپ کو کچھ پراکندہ مطالب ملیں گے ۔ ہم نے انٹرنیت کے مختلف ذرائع سے اس انٹرویو کے کچھ حصوں کو جمع کیا ہے ، جسے ہم آپ  کی خدمت میں پیش کرتے ہیں  :

شیعہ مخالف منصوبہ ۴۰ ملین ڈالر مختص کر کے شروع کیا گیا تھا۔ سی آئی اے حکام کے ایک بڑے اجتماع میں اس بات کی منظوری دی گئی کہ اسلام میں شیعہ مذہب کے مطالعہ اور اس کی منصوبہ بندی کےلئے سی آئی اے میں شیعہ مطالعات کے کےنام سے ایک مخصوص شعبہ قائم کیا جائے  اور اس کام کا آغاز کرنے کے لئے ابتدائی طور پر ۴۰ ملین ڈالر مختص کئے گئے....۔

«مايكل برانت» نے اس گفتگو کے ایک اور حصے شیعہ تعلیمات میں امام حسین علیہ السلام کی عزاداری اور اور عاشورا کی اہمیت پر گفتگو کی۔سی آئی اے کے اس سابق اہلکار کے مطابق امام حسین علیہ السلام کی عزاداری شیعوں میں جذبہ اور ولولہ پیدا کرتی  ہے ۔ حضرت امام حسین علیہ السلام اور واقعہ کربلا کو یاد کرنے کے لئےشیعہ  مجلس میں  اکٹھے ہوتے ہیں اور اس اجتماع میں ایک شخص اس واقعہ کے بارے میں تقریر کرتا ہے  اور واقعۂ کربلا کی روشن تصویر پیش کرتا ہے ۔ ان مجالس میں جوان ،  بوڑھے اوربچے  سب لوگ امام حسین علیہ السلام اور آپ کے خاندان اطہار علیہم السلام کے لئے عزاداری  اورگریہ و زاری کرتے ہیں۔ ان مجالس کے خطباء اور اس میں شرکت کرنے والے خاص اہمیت کے حامل ہیں ، لہذا ان پر  توجہ دی جانی چاہئے ۔

اس اجتماع اور تقریر کی وجہ سے شیعوں کے جذبات اس طرح ابھرتے ہیں کہ جس سے وہ حق اور سچ کے دفاع میں اور ظلم کے خلاف قیام کرنے کے لئے تیار ہو جاتے ہیں، چاہے اس کے لئے انہیں اپنی جان کی قربانی ہی پیش کرنی پڑے ۔ اس لئے ان خطباء اور مقررین کو ہی نہیں بلکہ اہل تشیع کی برجستہ شخصیات کو اپنی مٹھی میں کرنے کے لئے اربوں ڈالر خرچ کیے جائیں! [1]

اس رپورٹ کے مطابق سی آئی اے نے مختلف ممالک میں شیعوں کو نیست و نابود  کرنے کا تہیہ کر رکھا ہے اور اس مقصد کے لئے وہ اربوں ڈالر خرچ کرنے کے لئے تیار ہے۔ اسی وجہ سے پوری دنیا میں شیعوں کے خلاف مبارزہ آرائی شروع کر دی ہے تاکہ وہ اپنی خام خیالی میں شیعوں کا خاتمہ کر سکیں ، لیکن خدا  اپنا نور پوری دنیا میں پھیلا دے گا ۔

 


[1] ۔ رسالہ مبلّغان: شهريور و مهر ۱۳۸۷، شماره ۱۰۷.

ملاحظہ کریں : 209
آج کے وزٹر : 2047
کل کے وزٹر : 19532
تمام وزٹر کی تعداد : 128821393
تمام وزٹر کی تعداد : 89500670