حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
اہل بیت علیہم السلام کی معرفت کے بارے میں ایک دلچسپ روایت

اہل بیت علیہم السلام کی معرفت کے بارے میں ایک دلچسپ روایت

اب ہم اہل بیت علیہم السلام کی معرفت کے بارے حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کی ایک دلچسپ روایت ذکر کرتے ہیں، جو آپ نے اپنے ایک خاص صحابی یعنی جناب مفضّل سے بیان فرمائی  تھی :

كتاب « مصباح الأنوار» میں مفضّل سے نقل ہوا ہے کہ انہوں نے کہا : میں ایک دن حضرت امام صادق علیہ السلام کی خدمت میں شرفیاب ہوا تو آپ نے مجھ سے فرمایا :

اے مفضّل! کيا تم محمد، على، فاطمه، حسن اور حسين (علیہم السلام) کو اس طرح سے پہچانتے ہو ، جس طرح انہیں پہچاننے کا حق ہے ؟ اور کیا تم ان کی حقیقت معرفت تک پہنچ گئے ہو ؟

عرض كیا: اے میرے آقا و مولا ! ان کی حقیقت معرفت کیا ہے ؟

آپ نے فرمایا:یا مفضّل!من عرفهم كنه معرفتهم كان مؤمناً في السنام‏الأعلى.

اے مفضّل ! جو کوئی بھی انہیں ان کی حقیقت معرفت سے پہچان  لے ، وہ مؤمن ہے اور وہ ایمان کے بلند ترین درجات پر فائز ہے ۔

مفضّل  کہتے ہیں کہ میں نے عرض كیا : اے میرے آقا و مولا ! مجھے ان کی معرفت عطا کیجئے۔

حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا :

يا مفضّل؛ تعلم أنّهم علموا ما خلق اللَّه عزّوجلّ‏ و ذرأه و برأه،و أنّهم كلمة التقوى،و خزّان السماوات ‏و الأرضين والجبال و الرمال و البحار،و علموا كَم في ‏السماء من نجم وملك،و وزن الجبال وكيل ماء البحار و أنهارها  عيونها؛ و ما تسقط من ورقة إلّاعلموها،و لاحبّة في ظلمات الأرض ولا رطب ولا يابس إلّا في كتاب‏مبين وهو في علمهم وقد علموا ذلك.

اے مفضّل! جان لو ! وہ ہر اس چیز کو جانتے ہیں جسے خدا نے خلق کیا اور عدل سے وجود عطا کیا ، وہ تقویٰ کا مظہر ہیں، وہ آسمان و زمین، پہاڑوں ، صحراؤں اور دریاؤں کے خزینہ دار ہیں ، وہ آسمان میں ستاروں اور فرشتوں کی تعداد جانتے ہیں ، وہ پہاؤں کا وزن  اور دریاؤں ، نہروں اور چشموں میں پانی کی مقدار جانتے ہیں ، وہ درخت سے گرنے والے ہر پتے سے باخبر ہیں ، وہ زمین کے تاریک سینے میں پائے جانے والے ہر دانے کے بارے میں جانتے ہیں ، اور کوئی بھی خشک و تر نہیں ہے جو کتاب مبین یعنی ان کے علم میں نہ ہو ،  وہ ان سب کا علم رکھتے ہیں ۔

میں نے عرض کیا : اے میرے سید و سردار ! میں یہ سمجھ گیا  ہوں اور میں اس کا اقرار کرتے ہوئے اس پر ایمان لاتا ہوں ۔

حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا : ہاں ! تم نے درست کہا ، اے مفضّل ! اے بزرگوار ، اے وہ جسے نعمتیں دی گئیں ، اے پاک مرد ، تم پاک ہو گئے ، تمہیں  اور تمہاری طرح ایمان رکھنے والے افراد کو جنت مبارک ہو ۔ [1]

زیارت کے وقت اس روایت میں بیان ہونے والے حقائق کی طرف توجہ کرنے سے انسان کا دل اہل بیت علیہم السلام کے درخشاں انوار سے مزید منور ہوتا ہے ، کیونکہ اس روایت میں بیان ہونے والے حقائق زائر کے مقام و مرتبہ کو مزید بلند کرتے ہیں ، جیسا کہ حضرت  امام صادق علیہ السلام نے اپنی اس حدیث کے آغاز میں فرمایا : جو انہیں ان کی حقیقت معرفت سے پہچان لے ، وہی مؤمن  ہے اور وہ ایمان کے اعلیٰ درجات پر فائز ہے ۔

اس بیان سے یہ واضح ہو جاتا ہے کہ اگر کوئی اس طرح سے امام حسین علیہ السلام یا ائمہ علیہم السلام میں سے کسی کی زیارت کرے  تو یہ روایت« من زاره عارفاً بحقّه » اس کے شامل حال ہو گی ۔

 


[1] ۔ قطره‏اى از درياى فضائل اهل بيت:: ۱ / ۸۹، مصباح الأنوار: ۲۳۷، بحار الأنوار:۲۶/۱۱۶ ح ۲۲، تفسير برهان: ۷ / ۴ ح ۸ .

ملاحظہ کریں : 155
آج کے وزٹر : 0
کل کے وزٹر : 21298
تمام وزٹر کی تعداد : 128859884
تمام وزٹر کی تعداد : 89519920