حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
معرفت کے ساتھ امام حسین علیہ السلام کے مقام و مرتبہ کی زیارت

معرفت کے ساتھ امام حسین علیہ السلام کے مقام و مرتبہ کی زیارت

جیسا کہ ہم بیان کریں گے کہ متعدد احادیث اور شیعہ علماء کی مشہور کتابوں میں بیان ہونے والا ایک اہم موضوع ’’امام حسین علیہ السلام کے لئے  زمین و آسمان کا گریہ کرنا ‘‘ہے ۔

زائرین  کی معرفت اور زیارت کی کیفیت کے لئے اس حقیقت کی طرف توجہ  کرنا بہت اہم اور مؤثر ہے  ، اس لئے ہم یہاں اس کی مزید وضاحت کرتے ہیں :

اگرچہ امام حسین علیہ السلام کی شہادت پر آسمان و زمین کا گریہ کرنا بہت اہم امر ہے ، لیکن جو چیز اس سے بھی زیادہ اہمیت کی حامل ہے ، وہ یہ ہے کہ حضرت امام حسین علیہ السلام کی شہادت کے سبب عرش الٰہی پرلرزہ طاری ہوا اور امام حسین علیہ السلام کی شہادت صرف آسمان و زمین پر ہی نہیں بلکہ عرش الٰہی پر بھی اثر انداز ہوئی ۔ ہم امام حسین علیہ السلام  کی زیارت میں پڑھتے ہیں :

« اقشعرّت له اظلّة العرش»[1]

ان کے لئے اظلّۂ عرش الٰہی پر لرزہ طاری ہوا ۔

یہ جملہ اس بات کا گواہ ہے کہ امام حسین علیہ السلام کے جسد مطہر اور ظاہری وجود پر واقع ہونے والے مصائب آپ کے ظاہری و باطنی وجود میں جدائی نہ ہونے کی وجہ سے عرش الٰہی ،  آسمان و زمین اور ان کے رہنے والوں پر اثرانداز ہوئے ۔

اس بنا  پر امام حسین علیہ السلام کی زیارت سے شرفیاب ہونے  اور اس نورانی مقام میں حاضر ہونے کی توفیق پانے والا شخص اگر امام حسین علیہ السلام کے ظاہری وجود (جو آپ کے باطنی وجود سےالگ نہیں ہے ) کی عظمت پر غور کرے  تو وہ اس زیارت سے زیادہ نتائج حاصل کر سکتا ہے ۔

یہ ایک واضح حقیقت ہے کہ جو کوئی بھی خود کو عرش الٰہی پر اثر انداز  ہونے والے اس خون آلود جسد مطہر  کے حضور میں پائے تو وہ اس حقیقت کو بخوبی درک کر سکتا ہے اور یہ یقین کر سکتا ہے کہ امام حسین علیہ السلام صاحب قدرت ہیں اور آپ  لوگوں کوان  کی بڑی بڑی  حاجتوں سے نواز سکتے ہیں ۔ یہ واضح سی بات ہے کہ اس نورانی حرم میں دعاؤں کے مستجاب ہونے کے لئے ایسا اعتقادی ایمان و یقین بہت مؤثر ہے ۔

یہاں ایک اور نہایت ہی اہم اور قابل غور نکتہ یہ ہے کہ  اگر کوئی زائر مذکورہ بیان کے مطابق امام حسین علیہ السلام کی زیارت کرے تو اس ایمان و یقین کے علاوہ امام حسین علیہ السلام سے اس کی مودّت اور معرفت میں بھی اضافہ ہوتا ہے اور محبت میں یہی شدت اجر رسالت ہے۔

ہم نے رسول خداصلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی یہ حدیث نقل کی  کہ آپ نے فرمایا:

«الزيارة تنبت المودّة»

یعنی زیارت ؛ محبت پیدا کرنے کا سبب ہے ۔

یہ محبت ایسے ہی زائر کے لئے پیدا ہوتی ہے ۔

 


[1] ۔ صحیفۂ حسینیہ ، پانچویں زیارت : ۴۴۴۔

ملاحظہ کریں : 135
آج کے وزٹر : 17329
کل کے وزٹر : 23196
تمام وزٹر کی تعداد : 127629792
تمام وزٹر کی تعداد : 88886915