حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
زیارت سے زائرین کا ہدف

زیارت سے زائرین کا ہدف

اہل بیت علیہم السلام کی زیارت سے شرفیاب ہونے والے افراد میں ایمان و اعتقاد اور یقین و معرفت کے لحاظ سے بہت فرق ہوتا ہے ۔اہل بیت عصمت و طہارت  علیہم السلام  کی ملکوتی بارگاہ میں حاضر ہونے والے بعض زائرین کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ زیارت سے ان کی اپنی ذاتی حاجتیں اور مرادیں پوری ہو جائیں۔ اگرچہ ایسے افراد ان لوگوں کی طرح نہیں ہیں جو سیر و تفریح کی غرض سے مقدس مقامات کی طرف سفر کرتے ہیں،کیونکہ اس سفر میں ان کا مقصد اور ہدف زیارت ہے نہ کہ سیر  و تفریح ، لیکن  وہ اہل بیت علیہم السلام کے سلسلہ میں اپنی ذمہ داری کو ادا کرنے کے لئے زیارت نہیں کرتےبلکہ وہ اپنی حاجتوں کے حصول اور اپنی مشکلات سے نجات پانے کے لئے زیارت کے لئے جاتے ہیں ۔

اہل بیت علیہم السلام کے حرم میں ایسے افراد کا توسل کرنا اس بات کی دلیل ہے کہ وہ خاندان عصمت و طہارت علیہم السلام کے عظیم مقامِ ولایت کی نسبی معرفت رکھتے ہیں ۔

ان کا یہ قلبی اعتقاد اہل بیت علیہم السلام کی ملکوتی بارگاہ میں شرفیاب ہونے اور ان بزرگ ہستیوں سے متوسل ہونے کا باعث بنتا ہے ۔  

ایسے زائرین کا مشکلات اور پریشانیوں سے نجات پانے کے لئےخاندان وحی علیہم السلام کی قدرت پر یقین رکھنا  اس بات کا باعث بنتا ہے کہ وہ  ان ہستیوں سے متوسل ہوں اور ان کی کیمیا اثر نگاہ سے ان کی مشکلات حل ہو جائیں اور ان کی حاجتیں پوری ہو جائیں ۔

ایسے زائرین اہل بیت اطہار علیہم السلام کے مقامِ ولایت پر نسبی اعتقاد کی وجہ سے زیارت کے ثواب سے محروم نہیں رہتے  ، اگرچہ وہ اس نعمت عظمیٰ کی طرف متوجہ نہیں ہوتے لیکن ان پر بھی  مقام ولایت کے انوار کی کرنیں پڑتی ہیں جو ان کے دل ،  روح اور جان پر اثرانداز ہوتی ہیں ۔

ملاحظہ کریں : 152
آج کے وزٹر : 2478
کل کے وزٹر : 45443
تمام وزٹر کی تعداد : 128473938
تمام وزٹر کی تعداد : 89326918