حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
۲ ۔ دن کے تیسرے پہر کی دوسری دعا

۲ ۔ دن کے تیسرے پہر کی دوسری دعا

يَا مَنْ تَجَبَّرَ فَلاَ عَيْنٌ تَرَاهُ، يَا مَنْ تَعَظَّمَ فَلاَ تَخْطُرُ الْقُلُوبُ بِكُنْهِهِ، يَا حَسَنَ الْمَنِّ، يَا حَسَنَ التَّجَاوُزِ، يَا حَسَنَ الْعَفْوِ، يَا جَوَادُ يَا كَرِيمُ، يَا مَنْ لاَيُشْبِهُهُ شَيْ‏ءٌ مِنْ خَلْقِهِ، يَا مَنْ مَنَّ عَلَى خَلْقِهِ بِأَوْلِيَائِهِ إِذْ اِرْتَضَاهُمْ لِدِينِهِ ‏وَأَدَّبَ بِهِمْ عِبَادَهُ وَجَعَلَهُمْ حُجَجاً مَنّاً مِنْهُ عَلَى خَلْقِهِ، أَسْئَلُكَ بِحَقِّ وَلِيِّكَ ‏الْحُسَيْنِ بْنِ عَلِيٍ عَلَيْهِمَا السَّلاَمُ اَلسِّبْطِ التَّابِعِ لِمَرْضَاتِكَ، وَالنَّاصِحِ فِي‏ دِينِكَ، وَالدَّلِيلِ عَلَى ذَاتِكَ، أَسْئَلُكَ بِحَقِّهِ وَأُقَدِّمُهُ بَيْنَ يَدَيْ حَوَائِجِي‏ وَرَغْبَتِي إِلَيْكَ، أَنْ تُصَلِّيَ عَلَى مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَأَنْ تُعِينَنِي عَلَى طَاعَتِكَ وَأَفْعَالِ الْخَيْرِ وَكُلِّ مَا يُرْضِيكَ عَنِّي وَيُقَرِّبُنِي مِنْكَ، يَا ذَا الْجَلاَلِ وَاَلْإِكْرَامِ وَالْفَضْلِ وَالْإِنْعَامِ، يَا وَهَّابُ يَا كَرِيمُ، وَأَنْ تَفْعَلَ ‏بِي كَذَا وَكَذَا.[1]

اے صاحب جبروت وکبریائی کہ جسے آنکھ دیکھ نہیں سکتی ، اے صاحب عظمت کہ دل جس کی عظمت تہہ تک نہیں پہنچ سکتے ، اے بہترین احسان کرنے والے  ، اے بہترین درگزر کرنے والے ، اے بہترین بخشش کرنے والے ، اے داتا ، اے کریم و بزرگوار ، اے وہ ذات جس کی مخلوقات میں سے کوئی بھی شے اس سے شباہت نہیں رکھتی ، اے وہ ذات  جس نے اپنے اولیاء کے وجود سے اپنی مخلوق پر احسان کیا  اور  انہیں اپنے دین کے لئے پسند کیا، اور اپنے بندوں کو ان کے ذریعہ ادب سکھایا ، اور انہیں اپنی حجت قرار دیا ، اور یہ اس کی جانب سے اس کی مخلوق پر احسان ہے ۔ میں تجھ سے تیرے ولی اور تیرے نبی کے نواسےحسین بن علی علیہما السلام کے واسطے سے سوال  کرتا ہوں کہ جو تیرے رضا و خوشنودی  کے تابع ہیں  اور تیرے دین میں نصیحت کرنے والے اور خیر خواہ ہیں، اور تیری ذات پر دلیل ہیں ۔ میں تجھ سے ان کے واسطے سے سوال کرتا ہوں اور انہیں اپنی حاجتوں  ، دعاؤں اور چاہتوں پر مقدم کرتا ہوں کہ محمّد و آل محمد  پر درود بھیج  اور اپنی اطاعت میں میری مدد فرما ،  اور نیک کاموں میں اور ہر اس چیز میں میری مدد فرما  کہ جو تجھے مجھ سے راضی و خوشنود کر دے  اور مجھے تجھ سے قریب کر دے ۔ اے صاحب جلال و اکرام ، اور صاحب فضل و انعام ، اے بہت زیادہ بخشنے والے ، اے بزرگوار و کریم  ، یہ کہ میرا  فلاں فلاں کام انجام دے ۔

 


[1] ۔ البلد الامين: 208، مصباح المتهجّد : ۵۱۳، بحار الأنوار: ۳۴۲/۸۶، منهاج العارفين: ۱۲۱.

 

ملاحظہ کریں : 1997
آج کے وزٹر : 1829
کل کے وزٹر : 19532
تمام وزٹر کی تعداد : 128820957
تمام وزٹر کی تعداد : 89500451