حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
(2) مروان کی ہلاکت کا سبب

(2)

مروان کی ہلاکت کا سبب

  مروان کی موت اور اس کے سبب کے بارے میں یوں بیان ہوا ہے کہ جیسا ہم نے کہا ہے کہ اسے اس لئے خلافت ملی تا کہ اس کے بعد خالد بن يزيد بن معاويه کو خلافت ملے۔ لیکن جیسے ہی اس کی حکومت مستقر ہوئی اور اس نے اپنے دو بیٹوں عبدالملك اور عبدالعزيز کے لئے اپنے بعد بیعت لینا چاہی اور اس بارے میں مشورہ کیا:

   اس سے کہا گیا: خالد بن يزيد بن معاويه کی ماں - جو ابوہاشم بن عتبة بن ‏ربيعه کی بیٹی تھی- سے شادی کر لے تا کہ یوں خالد کا مقام کم ہو جائے اور وہ خلافت کی تلاش میں نہ آئے۔مروان نے ایسا ہی کیا۔ پھر ایک دن مروان اور خالد کے درمیان کچھ تو تو میں میں ہوئی جب کہ اس مجلس میں قوم کے سربراہان بھی موجود تھے۔ مروان نے خالد سے کہا: اے اس عورت کے بیٹے کہ «جس کی نشمین گاہ گیلی ہے » خاموش ہو جاؤ۔

   خالد نے کہا: ہاں! مجھے میری جان کی قسم کہ ایک خائن مؤتمن ہو اور پھر وہ روتا ہوا اس مجلس سے چلا گیا۔ وہ ایک نوجوان تھا لہذا وہ اپنی ماں کے پاس گیا اور اس سے یہ سارا واقعہ بیان کیا۔

   اس کی ماں نے کہا: تم اطمینان رکھو؛ کہیں مروان تم پر ناراض نہ ہو، میں خود ہی اس کا کام تمام کرنے کے لئے کافی ہوں۔ اور جب مروان، خالد کے پاس آیا تو اس نے کہا: خالد نے تم سے کیا کہا ہے؟

   اس نے کہا: اسے کیا کہنا چاہئے؟

   مروان نے کہا: کیا اس نے میری شكايت نہیں کی؟

   خالد کی ماں نے کہا: خالد اس سے کہیں زیادہ تمہارے احترام کا قائل کہ وہ تمہارے  بارے میں کوئی گلہ و شکوہ کرے۔

   مروان نے کہا: تم سچ کہہ رہی ہو؟

   خالد کی ماں نے اس دن کا انتطار کیا کہ جس دن مروان اس کے گھر  میں سویا۔ اس نے اپنی کنیزوں کے ساتھ طے کیا ہوا تھا ، وہ اٹھیں اور انہوں نے مروان پر سرہانے رکھے اور خود اس پر بیٹھ گئیں یہاں تک کہ اس کی سانس رک گئی اور وہ ہلاک ہو گیا اور یہ کام ماہ رمضان میں انجام پایا اور واقدی کے بقول اس وقت ‏مروان کی عمر تریسٹھ سال تھی۔(1)


1) جلوه تاريخ در شرح نهج البلاغه ابن ابى الحديد: 279/3.

 

منبع: معاويه ج ... ص ...

 

ملاحظہ کریں : 839
آج کے وزٹر : 17237
کل کے وزٹر : 19024
تمام وزٹر کی تعداد : 127583217
تمام وزٹر کی تعداد : 88863627