حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
(۱) مروان کی ہلاکت

(1)

مروان کی ہلاکت

«شيخ بهائى» نے فرمایا ہے کہ سنہ ۶۵ ہجری میں آج کے دن بنی امیہ کا متغلب مروان بن حكم ہلاک ہوا اور اس کا سبب یہ تھا کہ اس نے یزید بن معاویہ کی بیوی سے شادی کی تھی۔ ایک دن اس نے اپنی بیوی  کے بیٹے( سوتیلا بیٹا) «خالد بن يزيد» سے کہا: يا بن الوظيه. جب اس کی بیوی نے یہ سنا تو وہ ناراض ہوئی اور ایک دن جب «مروان» سو رہا تھا تو اس  نے اس کے چہرے پر ساده رکھا اور اپنی کنیزوں کے ساتھ اس پر بیٹھ گئی یہاں تک کہ «مروان» ہلاک ہو گیا اور اس وقت اس کی منحوس عمر 63 سال تھی۔

فقير کا بیان ہے کہ میں نے اپنی تاریخ میں «مروان» اور اس کے باپ کے حالات اور اس کی وفات کو کچھ دوسرے طریقہ سے ذکر کیا ہے اور وہاں نقل کیا ہے کہ كتب عامّه میں بیان ہوا ہے کہ حضرت رسول‏ صلى الله عليه وآله وسلم نے اس کے بارے میں فرمایا:

الوزغ بن الوزغ، الملعون بن المعلون.

اور وہاں میں نے وزگ کی بنی امیہ سے مناسبت اور سنخیت کو بیان کیا ہے اور یہاں اس کے حالات کے بارے کچھ کلمات پر ہی اکتفاء کرتے ہیں:

جان لو کہ مروان کی دادی «زرقاء»؛ ذوات الأعلام میں سے ہے اور اس کا باپ «حكم» اور چچا «عثمان» طريد رسول اللَّه‏ صلى الله عليه وآله وسلم تھے لیکن «عثمان» نے اپنی خلافت کے زمانے میں «مروان» کو وزارت کا قلمدان دیا اور اسے اپنے اسرار کی کتابت کی ذمہ داری سونپی۔

اہل سنّت کے عقیدہ  کے مطابق «مروان» ہی «عثمان» کے قتل کا سبب بنا اور اس نے مصر کے حاکم و فرمانروا «عبداللَّه بن ابى سرح» کو «محمّد بن ابى بكر» کے قتل کے بارے میں جو خط لکھا تھا اس پر «عثمان» کی مہر لگائی تھی۔

نیز یہ وہی شخص تھا کہ جو جنگ جمل «عائشه» کے ہمراہ تھا اور جس نے «طلحه» کو تير مار کر قتل کر دیا تھا اور فتح کے بعد اسیر ہو گیا امام حسن علیہ السلام اور امام حسین علیہ السلام نے اميرالمؤمنين‏ علی عليه السلام کے پاس اس کی سفارش کی تو آنحضرت نے اسے رہا کر دیا.

لوگوں نے عرض کیا: اس سے بيعت لے لیں۔

امیر المؤمنین علی علیہ السلام نے فرمایا: کیا اس نے عثمان کے قتل کے بعد میری بیعت نہیں کی تھی۔ مجھے اس کی بیعت کی ضرورت نہیں ہے۔  اور بیشک اس کے ہاتھ یہودی ہاتھ ہیں۔ یہود غداری سے مشہورہیں اور اگر وہ ہاتھ سے بیعت کریں تواپنے سینہ سے غداری کریں گے اور اس پر حقیر اور بے قدر امارت ہے کہ جیسے کوئی کتا اپنی ناک چاٹے۔

پھر آپ نے فرمایا: وهو ابو الأكبش الأربعة وستلقى الاُمّة منه ومن ولده يوماً أحمر.

اور ویسے ہی ہوا جیسے امیر المؤمنین امام علی علیہ السلام نے فرمایا تھا۔ اور جیسا کہ میں نے اپنی تاریخ میں اس کی وضاحت کی ہے۔ اور مروان خيط باطل کہا جاتا تھا اور وہ خدا، رسول اور اہل بیت علیہم السلام اور بالخصوص اميرالمؤمنين‏ علی عليه السلام کے سخت اور شدید دشمنوں میں سے تھا۔ اسے دو مرتبہ مدینہ میں حکومت ملی اور ابن اثير نے کہا ہے کہ وہ ہر جمعہ کے دن رسول خدا صلى الله عليه وآله وسلم کے منبر پر جاتا اور مہاجر و انصار ککے سامنے اميرالمؤمنين علی عليه السلام پر سبّ وشتم کرنے میں مبالغہ کرتا۔ اسے معاوية بن يزيد کے بعد حکومت و امارت ملی۔ اس کی مدت سلطنت نو ماہ اور کچھ دن پر مشتمل تھی۔ اس کے بعد اس کا بیٹا عبد الملک اس کا جانشین بنا۔ اس شخص اور اس کے بیٹے کی حکومت کا زمانہ امت کے لئے سیاہ زمانہ ہے۔ لعنة اللَّه عليهم اجمعين.(1)


1) وقايع الأيّام: 48.

 

منبع: معاويه ج ... ص ...

 

ملاحظہ کریں : 788
آج کے وزٹر : 0
کل کے وزٹر : 20362
تمام وزٹر کی تعداد : 128858014
تمام وزٹر کی تعداد : 89518985