(۱)
رسول خدا صلي الله عليه وآله وسلم کے آثار کو نیست و نابود کرنے
کی وجہ سے سليمان بن عبدالملک کو سراہنا
جب سليمان بن عبدالملك نے رسول خدا صلى الله عليه وآله وسلم کے آثار میں سے ایک اثر کو نیست و نابود کیا تو عبدالملك نے اسے بہت سراہا:
سليمان بن عبدالملك اپنے ولی عہدى کے زمانے میں مدینہ آیا اور اس نے ابان بن عثمان بن عفّان سے سنا کہ اس نے ایک سیرت لکھی ہے۔ جب اس کے سامنے وہ سیرت پڑھی گئی اور اس نے دیکھا کہ اس میں قبیلۂ اوّل و دوّم اور جنگ بدر میں انصار کی شرکت کا تذکرہ ہے تو سليمان نے کہا: «ما كنت أرى لهولاء القوم هذا الفضل»؛ مجھے یہ گمان نہیں تھا کہ اس قوم کو اتنی فضیلت حاصل ہے۔
اس کے بعد اس نے حکم دیا اور اس سیرت کو جلا دیا گیا۔ جب وہ واپس دمشق پہنچا تو اس کے باپ نے اس کے اس اقدام کی بہت ستائش کی اور کہا: «ماحاجتك أن تقدم بكتاب ليس لنا فيه فضل»!(1)
عبدالملك کے مطابق جس کتاب میں بنی امیہ کی فضیلت بیان نہ ہوئی ہو اس کی کوئی قدر اور اہمیت نہیں ہے اگرچہ اس میں رسول خداصلى الله عليه وآله وسلم کے فرامین ہی کیوں نہ ہوں!
1) مقالات تاريخى: 263.
منبع : معاويه : ج ... ص ...
آج کے وزٹر : 6183
کل کے وزٹر : 19532
تمام وزٹر کی تعداد : 89504805
|