حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
بنی العباس کے بارے میں حضرت اميرالمؤمنين ‏عليه السلام کی پیشنگوئی

مستنصر بالله کے بارے میں کچھ مطلب

*****************************************

10جمادی الثانی؛ چھتیسویں عباسی خلیفہ مستنصر بالله کی ہلاکت(سنہ ۶۴۰ ہجری)

*****************************************

بنی العباس کے بارے میں

حضرت اميرالمؤمنين ‏عليه السلام کی پیشنگوئی

   حضرت اميرالمؤمنين‏ عليه السلام نے اپنے ایک خطبۂ مبارکہ میں مقتدر کے قتل کے بارے میں پیشنگوئی فرمائی کہ جسے ابن شہر آشوب نے مناقب کے صفحہ 431 میں ذكر فرمایا:

كأنّي أرى ثامن عشرهم تفحص رجلاه في دمه بعد أن يأخذه جنده ‏بكظمه من ولده ثلث رجال سيرتهم سيرة الضلال.

گویا میں عباسی خلفاء میں سے اٹھارویں خلیفہ کو دیکھ رہا ہوں کہ اس کے پاؤں اسی کے خون میں ڈوبے ہوئے ہیں کہ جب اس کا اپنا لشکر اس پر غضبناک ہو گا اور اسے گرفتار کرے گا اور اس کے تین بیٹے ہوں گے کہ جو گمراہی کی راہ پر گامزن ہوں گے.

   اس کے تین بیٹوں میں سے ایک «راضى» ہے کہ جس کے بارے میں ہم نيمۂ ربيع الأوّل کی مناسبات میں ذکر کریں گے اور اس کا دوسرا بیٹا «متّقى» ہے کہ جس کے بارتے میں ہم تین صفر یا اکیس صفر کی مناسبات میں ذکر کریں گے اور اس کا تیسرا بیٹا «مطيع» تھا کہ جس کا تذکرہ تئیس شعبان کی مناسبات ہو گا.

   نكتہ: کہا گیا ہے کہ بنی العباس میں سے ہر چھٹا خلیفہ یا معزول ہوا یا اسے قتل کر دیا گیا یا پھر وہ معزول بھی ہوا  اور قتل بھی ہوا۔

   پہلا ششم: محمّد امين ایسا خلیفہ تھا کہ جو معزول بھی ہوا اور پچیس محرم کو قتل بھی ہوا۔

   دوسرا ششم: مستعين تھا کہ جو تین شوال کو معزول  اور قتل ہوا۔

   تیسرا ششم: یہی مقتدر تھا کہ جسے یہ دونوں مرتبہ ملے( یعنی اسےمعزول بھی کیا گیا اور قتل بھی)

   چوتھا ششم: طالع للَّه تھا کہ جسے شعبان سنہ 381  میں معزول کیا گیا۔ اسی مہینہ کی مناسبات میں اس کا ذکر آئے گا۔

   پانچواں ششم: اس خلیفہ کا نام راشد تھا کہ جومعزول بھی ہوا اور قتل بھی جیسا کہ سولہ ماہ رمضان میں اس کا ذکر ہوا ہے۔

   چھٹا ششم: جو مستنصر تھا، گویا اس نے یہ رتبہ اور منصب اپنے بیٹے مستعصم کو سونپا تھا کیونکہ وہ خود قتل نہیں ہوا بلکہ دس جمادی الثانی سنہ ۶۴۰ میں ہلاک ہوا لیکن اس کا بیٹا مستنصر معزول بھی ہوا اور قتل بھی ہوا جیسا کہ ہم نے چھ صفر کی مناسبات میں اس کا ذکر کریں گے۔ اور اس چیز کا بیان کہ مستنصر معزول ہونے کی مانند تھا اور یہ کہ  ان چھ خلفاء میں سے چھٹا  خلیفہ خود مستعصم تھا اس کا بیان دس جمادی الثانی میں مستنصر کے بارے میں مطالب میں ذکر ہو گا.(1485)


1485) نفائح العلاّم فى سوانح الأيّام: 356/2.

 

منبع: معاویه ج ... ص ...

 

 

ملاحظہ کریں : 805
آج کے وزٹر : 31900
کل کے وزٹر : 28544
تمام وزٹر کی تعداد : 128441908
تمام وزٹر کی تعداد : 89310897