حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
۱۵ ۔ جمادی الاوّل کے مہینے میں امام حسین علیه السلام کی زیارت

 (۱۵)

جمادی الاوّل کے مہینے میں امام حسین علیه السلام کی زیارت

 مرحوم کفعمی رحمه الله کتاب ’’ بلد الأمین‘‘ میں کہتے ہیں : جب اس مہینے میں امام حسین علیہ السلام کی زیارت کرو تو چونتیس مرتبہ تکبیر کہنے کے بعد کہو :

اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا وَارِثَ آدَمَ فِطْرَةِ اللهِ،اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا وَارِثَ نُوحٍ ‏صَفْوَةِ اللهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا وَارِثَ إِبْرَاهِيمَ خَلِيلِ اللهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا وَارِثَ مُوسَى كَلِيمِ اللهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا وَارِثَ عِيسَى رُوحِ اللهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا وَارِثَ مُحَمَّدٍ حَبِيبِ اللهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا حُسَيْنَ بْنَ ‏عَلِيّ‏ نِ الرَّضِيَّ الزَّكِيَّ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ أَيُّهَا الْبِرُّ التَّقِيُّ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ أَيُّهَا الصِّدِّيقُ الشَّهِيدُ، اَلسَّلاَمُ عَلَى مَلاَئِكَةِ اللهِ الْمُقَرَّبِينَ، اَلَّذِينَ هُمْ بِكَ‏ مُحْدِقُونَ، أَشْهَدُ أَنَّكَ أَقَمْتَ الصَّلاَةَ، وَآتَيْتَ الزَّكَاةَ، وَأَمَرْتَ ‏بِالْمَعْرُوفِ، وَنَهَيْتَ عَنِ الْمُنْكَرِ، وَعَبَدْتَ اللَهَ مُخْلِصاً حَتَّى أَتاكَ الْيَقِينُ، وَالسَّلاَمُ عَلَيْكَ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُهُ.

سلام ہو آپ پر اے آدم کے وارث جو فطرۃ اللہ ہیں، سلام ہو آپ پر اے  نوح کے وارث جو خدا کےبرگزیدہ ہیں,سلام ہو آپ پر اے ابراہیم  کے وارث جوخلیل اللہ ہیں ، سلام ہو آپ پر اے موسیٰ کے وارث جو کلیم اللہ ہیں، سلام ہو آپ پر اے عیسیٰ  کے وارث  جو روح اللہ ہیں۔ سلام ہو آپ  پر اے محمد کے وارث جو  حبیب اللہ ہیں ، انبیاء الٰہی کے سردار ہیں ، سلام ہو آپ پر اے  حسین بن علی  جو پسندیدہ  اور پاک و منزہ ہیں ،سلام ہو آپ پر اے نیکو کار پرہیزگار ،  سلام ہو آپ پر اے صدیق و شہید ، سلام ہو  خدا کے مقرب فرشتوں پر جو آپ کے اطراف میں جمع ہیں ، میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ نے نماز قائم فرمائی اور زکات ادا کی ،  اور آپ نے نیک کاموں کا حکم دیا ، اور برے کاموں سے منع فرمایا،آپ نے خلوص دل سے خدا کی عبادت کی یہاں تک کہ آپ شہید ہو گئے ، آپ پر سلام ہو  اور خدا کی رحمت و برکات ہوں ۔

پھر قبر سے لپٹ کر کہو :

اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا حُجَّةَ اللهِ في أَرْضِهِ وَسَمَائِهِ.

سلام ہو آپ پر اے خدا کی زمین و آسمان میں حجت خدا ۔

پھر قبر مطہر سے لپٹ کر کہو :

أَللَّهُمَّ رَبَّ الْحُسَيْنِ، اِشْفِ صَدْرَ الْحُسَيْنِ، وَاطْلُبْ بِثَارِهِ. أَللَّهُمَّ انْتَقِمْ مِمَّنْ قَتَلَهُ، وَأَعَانَ عَلَيْهِ.

خدایا ! (اے) حسین کے پروردگار ! ، حسین کے سینہ کو شفا دے ، اور ان کے خون کو طلب کر ، خدایا ! انہیں قتل کرنے والوں اور ان کے خلاف مدد کرنے والوں سے انتقام لے ۔

پھر اپنا سر اور دونوں ہاتھ آسمان کی طرف اٹھاؤ اور کہو :

سَلاَمُ اللهِ وَمَلاَئِكَتِهِ وَأَنْبِيَائِهِ‏ وَرُسُلِهِ، وَالصَّالِحِينَ مِنْ عِبَادِهِ، وَجَمِيعِ خَلْقِهِ، وَرَحْمَتُهُ وَبَرَكَاتُهُ.

خدا کا سلام ، اور اس کے ملائکہ ، انبیاء اور رسولوں کا سلام ، اور اس کے نیک و صالح بندوں ، اور اس کی تمام مخلوق کا سلام ہو ،  اور خدا کی رحمت و برکات ہوں ۔

پھر قبر سے لپٹ کر کہو :

اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا حُجَّةَ اللهِ في أَرْضِهِ وَسَمَائِهِ.

سلام ہو آپ پر اے خدا کی زمین و آسمان میں حجت خدا پر ۔

پھر خود کو قبر پر گرا دو اور کہو :

أَللَّهُمَّ رَبَّ الْحُسَيْنِ، اِشْفِ صَدْرَ الْحُسَيْنِ، وَاطْلُبْ بِثَارِهِ. أَللَّهُمَّ انْتَقِمْ مِمَّنْ قَتَلَهُ، وَأَعَانَ عَلَيْهِ.

خدایا ! (اے) حسین کے پروردگار ! ، حسین کے سینہ کو شفا دے ، اور ان کے خون کو طلب کر ، خدایا ! انہیں قتل کرنے والوں اور ان کے خلاف مدد کرنے والوں سے انتقام لے ۔

پھر اپنا سر اور دونوں ہاتھ آسمان کی طرف اٹھاؤ اور کہو :

سَلاَمُ اللهِ وَمَلاَئِكَتِهِ وَأَنْبِيَائِهِ‏ وَرُسُلِهِ وَالصَّالِحِينَ مِنْ عِبَادِهِ، وَجَمِيعِ خَلْقِهِ، وَرَحْمَتِهِ وَبَرَكَاتِهِ عَلَى مُحَمَّدٍ وَأَهْلِ بَيْتِهِ، وَعَلَيْكَ يَا مَوْلاَيَ، اَلشَّهِيدَ الْمَظْلُومَ، لَعَنَ اللَهُ قَاتِلَكَ ‏وَخَاذِلَكَ، بَرِئْتُ إِلَى اللهِ عَزَّ وَجَلَّ مِنْهُمْ، وَمِنْ أَفْعَالِهِمْ، وَمِمَّنْ شَايَعَ ‏وَرَضِيَ بِهِ، وَأَشْهَدُ أَنَّهُمْ كُفَّارٌ مُشْرِكُونَ، وَاللهُ وَرَسُولُهُ بُرَآءُ مِنْهُمْ.

خدا کا سلام ، اور اس کے ملائکہ ، انبیاء اور رسولوں کا سلام ، اور اس کے نیک و صالح بندوں ، اور اس کی تمام مخلوق  کا سلام ہو ،  اور اس کی رحمت و برکات ہوں محمد اور ان کی اہل بیت پر ، اور آپ پر (سلام ہو) اے میرے مولا ، اے شہید مظلوم ، خدا لعنت کرے آپ کے قاتل پر ، اور آپ کو چھوڑ دینے والوں پر ، میں خدا کے حضور ان سے اور ان کے افعال  سے بیزاری کا اظہار کرتا ہوں  ، اور جنہوں نے ان لوگوں کی پیروی کی اور جو ان کے عمل پر راضی ہوئے  ، میں گواہی دیتا ہوں کہ وہ کافر و مشرک ہیں ، اور خدا و رسول ان سے بیزار ہیں ۔

پھر حضرت امام علی بن الحسین علیہما السلام اور اس کے بعد شہداء اور پھر حضرت عباس علیہ السلام کی اسی طرح زیارت کریں ،جسے ہم زیارتِ عرفہ میں  ذکر کریں گے [1]، اور پھر  آٹھ رکعت زیارت کی نماز پڑھیں ، اور دونوں رکعتوں کے بعد وہی دعا پڑھیں جسے زیارت عاشورا میں ذکر کیا ہے ۔ [2]

 


[1] ۔ ہم نے یہ زیارت روز عرفہ کی زیارات کے ضمن میں ذکر کی ہے .

[2] ۔ البلد الأمين: 397.

    ملاحظہ کریں : 631
    آج کے وزٹر : 0
    کل کے وزٹر : 113236
    تمام وزٹر کی تعداد : 138318585
    تمام وزٹر کی تعداد : 95015556