صبر ؛نفسانی خواہشات کو نیست و نابود کرنے کا اہم ذریعہ
دل کو پاک کرنے اور اسے نفسانی خواہشات سے بچانے کے لئے صاحبان معرفت کا صبر بہت مؤثر اور کارگر ہے۔کچھ عظیم روحانی شخصیات اپنی نفسانی خواہشات اور ہوا و ہوس کو چھوڑ کر صبر کی وجہ سے اس مقام تک پہنچے ہیں۔
خدا اور امام زمانہ عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف کا تقرب حاصل کرنے کی راہ میں ہمارے لئے سب سے بڑی رکاوٹ ہماری نفسانی خواہشات ہیں جو نفس اور شیطانی وسوسوں سے پیدا ہوتی ہیں۔
ان کو ختم کرنے کے لئے ہمیں اپنے نفس کو برائیوں سے پاک کرنا چاہئے تاکہ ہم نفسانی خواہشات اور ہوا و ہوس کے شر سے بچ سکیں۔
ان سے چھٹکارا پانے کے لئے صبر ایک اہم ترین عنصر ہے ، اسی وجہ سے ’’صبر‘‘ کو عظیم شخصیات کی ایک اہم صفت سمجھا جاتا ہے۔ائمہ اطہار علیہم السلام کے حضور کے زمانے میں آپ کے اصحاب و انصار نے بنی امیہ اور بنی العباس کے ظلم و ستم کے سامنے صبر و تحمل کو اپنا عملی شعار قرار دیا۔
غیبت کے زمانے میں صبر کی اہمیت اور ضرورت زیادہ محسوس کی جاتی ہے۔ غیبت کے دور میں جب لوگوں کو اپنی سب سے بڑی اور اہم ترین پناہ گاہ یعنی حضرت امام زمانہ عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف تک رسائی حاصل نہیں ہوتی اور انہیں مصیبتوں اور پریشانیوں سے بچنے کی کوئی راہ دکھائی نہیں دیتی تو وہ صبر و تحمل کا مظاہرہ کر کے لوگوں پر مسلط مشکلات کی شدت کو کم کر سکتے ہیں۔اس کے علاوہ صبر و استقامت کی وجہ سے معنوی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرکے خدا اور اہل بیت علیہم السلام کا قرب حاصل کرنے کے لئے اہم میدان فراہم کر سکتے ہیں۔
حضرت امام حسن مجتبىٰ علیہ السلام اپنے ایک خطبہ میں فرماتے ہیں :
فلستم أيّها النّاس نائلين ما تحبّون الاّ بالصّبر على ما تكرهون. [1]
اے لوگو! تم اس چیز کو حاصل نہیں کر سکتے جس سے تم محبت کرتے ہو سوائے اس کے کہ جس چیز سے تم نفرت کرتے ہو اس پر صبر کرو۔
بازديد امروز : 8612
بازديد ديروز : 65588
بازديد کل : 179710276
|