آسمانی مخلوقات سے آشنائی
آسمانی موجودات ومخلوقات سے آشنائی خلائی سفر کا لازمہ ہے ۔ کیونکہ آسمانوں میں بھی مخلوقات زندگی گزار رہی ہیں ۔ آئمہ اطہار علیہم السلام نے اپنے فرامین میں کہکشاؤں میں موجود آسمانی مخلوقات کے بارے میںبتایا ہے ۔ ان رویات میں سے ایک یہ ہے۔
حضرت امام صادق علیہ السلام فرماتے ہیں :
'' قال امیر المٔو منین : لھذہ النجوم الّتی فی السماء مدائن مثل المدائن الّتی فی الارض'' ([1])
حضرت امیر المومنین علی علیہ السلام نے فرمایا:آسمانوں میں موجود ستاروں کے لئے شہر ہیں ،جیسا کہ زمین پر شہر موجود ہیں۔
یہ روایت واضح طور پر یہ حقیقت بتا رہی ہے کہ آسمان میں موجود فراوان ستاروں میں بھی آسمانی موجودات و مخلوقات زندگی گزار رہی ہیں۔جس طرح انسان نے زمین پر شہر بنا رکھے ہیں ،اسی طرح وہاں بھی شہر اور عمارتیں ہیں۔
دوسری روایت میں ابو بصیر کہتا ہے:
'' سألتہ عن السماوات السبع، فقال :سبع سماوات لیس منھا سماء الّا و فیھا خلق،و بینھا و بین الاخری خلق حتی ینتھی الی السابعة ؛ قلت: والارض
قال: سبع منھنّ خمس فیھنّ خلق من خلق الربّ، واثنتان ھواء لیس فیھما شء '' ([2])
میں نے امام صادق علیہ السلام سے سات آسمانوں کے بارے میں پوچھا تو امام نے فرمایا:سات آسمان ہیں کہ جن کے درمیان کوئی آسمان نہیں ہے، مگر یہ کہ اس میں کوئی مخلوق نہ ہواور اس آسمان اور دیگر آسمان کے درمیان مخلوقات موجود ہیں۔یہاں تک کہ یہ ساتویں آسمان پر منتہی ہو۔
میں نے پوچھا کہ زمین کیسی ہے؟
فرمایا:زمین بھی سات ہیں جن میں سے پانچ میں مخلوقات رہتی ہیں ۔ دوسری دو میں ہوا ہے اور ان دونوں میں کوئی چیز موجود نہیں ہے۔
دنیا اپنے وسائل کی بہت تبلیغات کرتی ہے اور ہمیشہ تکامل و ترقی کا دم بھرتی ہے ۔لیکن ابھی تک کوئی ایسا وسیلہ موجود نہیں ہے کہ جس کی رفتار نور سے زیادہ ہو ۔ اگر فرض کریں کہ ایسا کوئی وسیلہ حاصل ہوجائے تو بھی دوسرے کرّات تک پہنچنے کے لئے کیا کرنا ہو گاکہ جو ہم سے کروڑوں نوری سال کی دوری پر واقع ہیں ۔ اس کے لئے کروڑوں سال کی زندگی درکار ہو گی۔یہ خود اس چیز کی واضح دلیل ہے کہ دور دراز کے کرّات اور خلاء میں سفر کرنے کے لئے مافوق مادہ قدرت درکار ہے ۔ یہ سب ایسے نکات ہیں کہ جن کی طرف خاندان عصمت و طہارت علیھم السلام نے کئی صدیاں پہلے اشارہ کیا تھا۔
[2] ۔ بحار الانوار :ج۵۸ص۹۷
بازديد امروز : 8556
بازديد ديروز : 152531
بازديد کل : 138778546
|